شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

Published: 07-06-2023

Cinque Terre

 راولپنڈی: عدالتی حکم کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکلا اور تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے پی ٹی آئی کارکنان کو ہمت اور حوصلہ برقرار رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر غروب کے بعد طلوع ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں سے کہتا ہوں انصاف کا جھنڈا میرے ہاتھ میں ہے، اس تحریک کا حصہ ہوں جو خودار پاکستان چاہتی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایک ماہ قید تنہائی سے گزرا، اب اپنا تجزیہ چیئرمین کو بتاؤں گا۔پی ٹی آئی وائس چیئرمین نے کہا کہ خان صاحب سے ملاقات کے بعد میڈیا سے تفصیلی گفتگو کروں گا، جیل میں قید بے گناہ کارکنوں کی رہائی کے لیے کوشش کروں گا اور ہم اُن کے لیے قانونی جنگ لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ بچے پریشان تھے انہیں بتایا تو انھوں مجھے اللہ کے حوالے کیا اور بہت زیادہ ساتھ دے کر حوصلہ افزائی کی، اللہ نے حفاظت کی ہے، بہنوں خاندان والوں کا مشکور ہوں۔قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے نظربندی پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے شاہ محمود قریشی کو فوری رہا کرنے اور 3 روز میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ شاہ محمود قریشی آئین وقانون مطابق پرامن سیاسی سرگرمیاں، پرامن احتجاج  اور خطاب کر سکیں گے  جب کہ توڑ پھوڑ،جلاؤ گھیراؤ کے احتجاج سے دُور رہیں گے۔دوران سماعت عدالت نے لا افسر سے استفسار کیا کہ شاہ محمود قریشی نے اگر کوئی تقریر یا کسی احتجاج کو لیڈ کیا ہے تو بتائیں۔ کوئی بھی سیاسی لیڈر کسی سیاسی مجمعے میں اپنے الفاظ کو کنٹرول نہیں کرسکتا۔ شاہ محمود قریشی کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو عدالت میں پیش کریں۔ لا افسر نے جواب دیا ہمیں 2 دن کا وقت دیا جائے۔بعد ازاں عدالت نے نظربندی پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے شاہ محمود قریشی کو فوری رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔دریں اثنا شاہ محمود قریشی کی روبکار اڈیالہ جیل پہنچ گئی۔ شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عدالت کا حکم نامہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرنے سے روکا ہے، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ہم سے آج کوئی حلف نامہ نہیں مانگا گیا۔

اشتہارات