Published: 19-06-2023
اسلام آباد: وزیراعظم نے یونان میں کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکت پر کل یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا، وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کیلیے چار رکنی کمیٹی قائم کردی ساتھ ہی انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا بھی حکم جاری کردیا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے پر انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لوگوں کو جھانسہ دے کر خطرناک اقدامات پر مجبور کرنے والے انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے واقعے میں پاکستانیوں شہریوں کی ہلاکت پر کل پیر کو یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا جس پر کل قوم پرچم سرنگوں رہے گا اور جاں بحق افراد کے لیے خصوصی دعا کی جائے گی۔وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کے لئے چار رکنی اعلی سطح کمیٹی بھی تشکیل دے دی، نیشنل پولیس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل احسان صادق کمیٹی کو چئیرمین مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی کے ارکان میں وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری (افریقا) جاوید احمد عمرانی، آزاد جموں و کشمیر پونچھ ریجن کے ڈی آئی جی سردار ظہیراحمد اور وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری (ایف آئی اے) فیصل نصیر شامل ہیں۔کمیٹی یونان میں کشتی ڈوبنے کے تمام حقائق جمع کرے گی، انسانی اسمگلنگ کے پہلو کی تحقیق ہوگی اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا، عالمی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لئے تعاون اور اشتراک عمل کی تجاویز دی جائیں گی، فوری، درمیانی اور طویل المدتی قانون سازی کا جائزہ لیا جائے گا۔ایسے واقعات کا سبب بننے والے افراد، کمپنیوں اور ایجنٹوں کو سخت ترین سزائیں دینے کے لئے قانون سازی ہوگی، کمیٹی ایک ہفتے میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی، کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔وزیرِ اعظم نے یونان میں پاکستانی سفارت خانے کو واقعے میں ریسکیو کیے جانے والے 12 پاکستانیوں کی دیکھ بھال کی ہدایت بھی کی۔وزیرِ اعظم نے بحیرہ روم میں کشتی الٹنے کے واقعے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔دریں اثنا وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعے میں جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کی معلومات و سہولت کے لیے فوکل پرسن مقرر کر دیا۔چیف سیکریٹری آزاد جموں و کشمیر نے بھی پاکستانی سفارتخانے اور یونانی حکام سے رابطے اور جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی معلومات کے لیے فوکل پرسن تعینات کر دیا۔واضح رہے کہ یونان کے قریب بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی ہے جس میں سیکڑوں افراد سوار تھے، جاں بحق ہونے والوں میں سے 27 پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی جبکہ 50 سے زائد پاکستانی لاپتا ہیں۔یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کشتی پر پانچ سو افراد سوار تھے جن میں سے تین سو سے زائد پاکستانی شہری تھے جن کا تعلق آزاد کشمیر اور پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہے تاہم اس بات کی حکومتی سطح پر تصدیق کی جارہی ہے۔