Published: 20-06-2023
لاہور: سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ سے چوہدری شجاعت کی ملاقات رنگ لے آئی، جس کے بعد نگراں حکومت نے پی ٹی آئی کے صدر کو جیل کی بی کلاس میں منتقل کردیا۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ چوہدری شجاعت سے ملاقات کے بعد اب پرویز الہیٰ کو جیل میں بی کلاس کی سہولیات فراہم کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کی سابق وزیراعلی پنجاب سے آج ساڑھے گیارہ بجے کیمپ جیل میں ملاقات ہوئی تھی، جس کے دوران پرویز الہیٰ نے جیل میں سہولیات کی کمی کا شکوہ کیا تھا بعد ازاں سابق وزیر اعلیٰ نے اپنی وکلا ٹیم سے بھی ملاقات کی تھی۔قبل ازیں سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہی سے کیمپ جیل میں ملاقات کی۔ ملاقات میں چوہدری شجاعت حسین کا بیٹا بھی موجود تھا۔ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے چوہدری پرویز الہی کا حال احوال دریافت کیا اور سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ کیمپ جیل میں ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔ محکمہ داخلہ کی اجازت سے ملاقات ایڈمن بلاک میں کرائی گئی۔دوسری جانب پرویز الہی کے بیٹے مونس الہی نے ٹویٹ کیا ہے کہ میرے والد کو ان کے وکیلوں سے ملنے نہیں دیا جارہا، میری والدہ کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی۔انہوں نے بتایا کہ آئی جی جیل خانہ جات خود چوہدری شجاعت اور سالک حسین کو ملوانے لیکر گئے ہیں، مگر وکیلوں اور والدہ کو ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی، اب یہ ہمیں کہیں گے کہ اس ہفتے کی خاندان والوں کی ملاقات کروا دی ہے۔