پیرس سمٹ: وزیراعظم کا عالمی برادری سے وسائل کی منصفانہ تقسیم کی پالیسی بنانے پر زور

Published: 23-06-2023

Cinque Terre

پیرس: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ برس اسی وجہ سے تباہ کن سیلاب کا سامنا بھی کیا۔پیرس میں منعقدہ نئے عالمی مالیاتی معاہدے سے متعلق سربراہی سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو گزشتہ برس تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، جس سے بیس لاکھ گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 33 لاکھ افراد بے گھر ہوئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں،انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور اپنی آنکھوں سے تباہی دیکھی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے سیلاب کی آفت کا بہت بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کروڑوں ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے عالمی دنیا پر زور دیا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے پالیسی مرتب کی جائے۔دریں اثنا وزیر اعظم نے عالمی رہنماؤں اور شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں جن میں دو طرفہ تعلقات اور پاکستان کو درپیش موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم شہبازشریف کی ماحولیات کے لئے امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی اور سابق وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات ہوئی، جس میں دونوں قائدین نے ایک دوسرے کے لئے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے ماحولیات کے مسئلے پر جان کیری اور امریکی حکومت کی ترجیحات کو سراہا اور کہا کہ ماحولیاتی مسائل دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہیں جس کے لئے مشترکہ حکمت عملی اور کوششیں درکار ہیں،ماحولیات کے لئے امریکی تاریخ میں پہلی بار امریکی صدر کا نمائندہ خصوصی مقرر کرنا اس مسئلہ کی اہمیت کا ادراک ہے۔جان کیری نے موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے سے ترقی پزیر ممالک کے لئے خطرات میں اضافے سے اتفاق کیا دونوں رہنماﺅں نے مشترکہ کوششوں کے لئے رابطے برقرار رکھنے اور مشاورت سے آگے بڑھنے پر اتفاق بھی کیا۔وزیراعظم کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات وزیراعظم شہباز شریف کی عالمی سربراہی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں وزیراعظم نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا کہ آپ کو پاکستان کا محسن تصور کرتے ہیں، سیلاب کے موقع پر آپ کی مدد بھول نہیں سکتے، موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان میں ہونے والی تباہی کے آپ عینی شاہد ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے اقدامات کے بارے میں سیکریٹری جنرل کو آگاہ کیا، سیلاب متاثرین کی بحالی اور ان کی دوبارہ آباد کاری ہماری اولین ترجیح ہے اور رہے گی، موسمیاتی تبدیلیوں سے ترقی پزیر ممالک پر معاشی دباﺅمزید بڑھا گیا ہے، ترقی پزیر ممالک میں شرح نمو بڑھانے اور مالیاتی توازن برقرار رکھنے میں نئے مسائل درپیش ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کوپ 27 میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو ترقی پزیر ممالک کی مالیاتی مدد کے لئے بروئے کار لایاجائے، نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے لئے پیرس میں سربراہی کانفرنس ایک اچھی اور درست سمت میں شروعات ہیں، موسمیاتی انصاف کے ساتھ ترقی پزیر ممالک کے ساتھ عالمی مالیاتی وسائل کی تقسیم میں بھی منصفانہ رویہ درکار ہے۔وزیراعظم کی سربراہی اجلاس کی سائیڈ لائن پر مصر کے صدر سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں وزیراعظم نے کوپ27 کے شرم الشیخ میں ہونے والے اجلاس میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو اہم پیش رفت قرار دیا۔فرانسیسی صدر سے ملاقات نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے موضوع پر منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی فرانسیسی صدر میکرون سے ملاقات ہوئی، جس میں شہباز شریف نے نئے عالمی مالیاتی معاہدے پر سربراہی اجلاس بلانے پر فرانسیسی صدر کو خراج تحسین پیش کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے سربراہی اجلاس میں دعوت دینے اور پرتپاک میزبانی پر میکرون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے ترقی پزیر ممالک کے ساتھ مالیاتی انصاف پر مبنی نظام کی طرف جرات مندانہ قدم اٹھایا، جس پر میں آپ کا مشکور ہوں۔

اشتہارات