Published: 06-09-2023
کراچی: اوپن مارکیٹ میں ڈالر کو مسلسل اُڑان کے بعد جھٹکا لگ گیا، آج ڈالر کی اوپن مارکیٹ قیمت میں مزید 11 روپے کی بڑی کمی ہوئی اور قیمت 312 روپے کی سطح پر آگئی۔کرنسی کی غیرقانونی نقل وحمل پر پابندی، ایکسچینج کمپنیوں کی سخت مانیٹرنگ اور کرنسی اسمگلروں و سہولت کاروں کے خلاف کریک ڈاؤن کی بدولت اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں دو روز کے دوران 23 روپے سے زائد کمی ہوئی ہے۔بدھ کو ڈالر کے اوپن ریٹ گھٹ کر 312 روپے کی سطح پر پہنچ گئے جبکہ انٹربینک ریٹ 307روپے سے نیچے آگئے۔انٹربینک ریٹ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران محدود اتار چڑھاؤ کا سلسلہ برقرار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر 7 پیسے کے اضافے سے 307 روپے 16 پیسے اور بعدازاں 23 پیسے کی کمی سے 306 روپے 86 پیسے پر بھی آگیا تھا تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 12پیسے کی کمی سے 306روپے 97پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔اوپن مارکیٹ ایکسچینج کمپنیوں کی ذرمبادلہ کی خرید وفروخت پر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی نظر رکھے جانے سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 11 روپے کی بڑی نوعیت کی کمی ہوئی، جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ 323روپے سے گھٹ کر 312روپے کی سطح پر پہنچ گئے۔انتظامی اقدامات اور کریک ڈاؤن کے خوف سے سٹے بازی میں ملوث عناصر اوپن مارکیٹ سے غائب ہوگئے ہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ دو تا تین ہفتوں سے اوپن مارکیٹ کی پیروی کرنے سے انٹربینک بینک مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں یومیہ بنیادوں پر اضافے کا رحجان تھا جو انتظامی اقدامات کی بدولت بدھ کو رک گیا اور محدود ڈیمانڈ اتار چڑھاأ کے بعد ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں بھی کمی واقع ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ انتظامی اقدامات کے تحت بی کیٹیگری کی ایکس چینج کمپنیوں کے ڈھانچے میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، مجوزہ اصلاحات پروگرام کے تحت بی کیٹیگری ایکس چینج کمپنیوں کے ایک بڑی کمپنی بنانے یا کسی مکمل ایکس چینج کمپنی کے ساتھ انضمام کیا جائے گا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگست میں ترسیلات زر کے اعدادوشمار بڑھکر 2.1ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔