Published: 12-09-2023
اسلام آباد: لندن میں خود ساختہ جلاوطنی گزارنے والے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آرہے ہیں۔اس بات کا اعلان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کے روز کیا۔ اور بتایا کہ وطن واپسی پر نواز شریف کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا۔اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما اس بات کا اعلان کرچکے ہیں کہ نوازشریف وطن واپس آنے کے بعد اپنے مقدمات کے حوالے سے قانون کا سامنا کریں گے اور وہ انتخابی مہم کی قیادت بھی کریں گے۔مسلم لیگ ن کے ذرائع کا اس سے قبل کہنا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے دو شیڈول مرتب کیے گئے ہیں، جس کے تحت پہلے شیڈول کے مطابق وہ لندن سے اسلام آباد اتریں گے اور پھر ریلی کی صورت میں لاہور آئیں گے جبکہ دوسرے شیڈول میں وہ لاہور اتر کر ریلی کی صورت میں داتا دربار جاکر حاضری دیں گے اور پھر جلسے سے خطاب بھی کریں گے۔لیگی قیادت نے سابق اراکین اسمبلی، ٹکٹ ہولڈرز اور رہنماؤں کو نوازشریف کی وطن واپسی اور اس کی اہمیت کے حوالے سے عوامی سطح پر مہم تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے جس میں نواز دور کے منصوبوں سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے 16 اگست کو ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’ہیش ٹیگ سیاست‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ نواز شریف کو وطن واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے، اُن کی عدالتوں سے بریت طے ہے جس کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔