Published: 26-09-2023
دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث طویل عرصے سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں ہوئی ہے۔پاکستان کے ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل صرف دو کھلاڑی بھارت میں کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں مگر وہ بھی بھارت کی قومی ٹیم کے ساتھ نہیں کھیلے۔ پاکستان 5 اکتوبر سے بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی سی مینز ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے لیے تیار ہے تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کے ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل سوائے دو کھلاڑیوں کے کسی بھی پلیئر کو بھارت میں کھیلنے کا تجربہ نہیں ہے۔ جب پاکستانی کرکٹ ٹیم رواں ہفتے ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے لیے انڈیا روانہ ہو گی تو یہ اسکواڈ کے تمام کھلاڑیوں کا نیشنل پلیئرز کی حیثیت سے انڈیا کا پہلا دورہ ہو گا یعنی پاکستان کے 15 رکنی سکواڈ میں سے کسی کو بھی انڈیا کے کسی بھی گراؤنڈ کی کنڈیشنز کا تجربہ نہیں ہوگا۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم اس سے پہلے سنہ 2012-13 میں ون ڈے سیریز کھیلنے کے لیے انڈیا گئی تھی جس میں پاکستان نے انڈیا کو تین صفر سے شکست دی تھی۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان سیاسی تناؤ کے باعث پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے کے ملک میں جا کر سیریز کھیلنے سے انکار کیا۔گذشتہ دس برسوں کے دوران پاکستان نے صرف 2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انڈیا جا کر شرکت کی تھی تاہم اس ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی موجود ٹیم کا حصہ نہیں ہے۔
دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کو جہاں آئی پی ایل میں کرکٹ کھیل کر انڈیا کے تمام گراؤنڈز کی کنڈیشنز میں کھیلنے کا موقع ملتا ہے وہیں پاکستانی کھلاڑی ایسا اس لیے نہیں کر سکتے کیونکہ ان پر آئی پی ایل کے پہلے ایڈیشن کے بعد سے ٹورنامنٹ کھیلنے پر پابندی عائد ہے اور اب تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ پاکستان 5 اکتوبر سے بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی سی مینز ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے لیے تیار ہے۔ دونوں ممالک نے کئی سالوں سے کوئی دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے۔ بھارت کا دورہ کرنے والے زیادہ تر اسکواڈ کے لیے، یہ پہلی بار پڑوسی ملک میں کھیلنا ہوگا۔ آخری بار پاکستان اور بھارت نے کسی بھی فارمیٹ میں دو طرفہ سیریز 2012-13 کے سیزن میں کھیلی تھی۔ پاکستان کا بھارت کا آخری دورہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے تھا۔ ان کا 2007 میں ایک ٹیسٹ میچ بھی ہوا تھا۔ ورلڈ کپ کے لیے موجودہ پاکستانی اسکواڈ میں صرف محمد نواز اور سلمان علی آغا کے پاس بھارت کے دورے کا تجربہ ہے، تاہم اس میں بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ محمد نواز نے 2016 میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے پڑوسی ملک کا دورہ کیا، حالانکہ انہوں نے ٹورنامنٹ میں کوئی میچ نہیں کھیلا۔ دوسری جانب سلمان آغا نے لاہور لائنز اسکواڈ کے رکن کی حیثیت سے بھارت میں چیمپئنز لیگ کا ایک میچ کھیلا تھا جس میں انہوں نے تین گیندوں پر ایک صرف رن بنایا تھا۔ اس طرح یہ کہنا بجا ہے کہ موجودہ قومی ٹیم کی اکثریت پہلی بار بھارت میں کھیلے گی۔ غور طلب بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث بھارتی حکومت نے میگا ٹورنامنٹ میں چند دن رہ جانے کے باوجود ابھی تک پاکستانی ٹیم کے لیے ویزے جاری نہیں کیے ہیں۔