مکی آرتھر نے پاکستان کرکٹ ٹیم سے ’غیرمعمولی پرفارمنس‘ کی امید لگالی

Published: 26-10-2023

Cinque Terre

 چنئی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے قومی ٹیم سے غیر معمولی کارکردگی کی امید لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے۔پاکستان ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا چھٹا میچ کل جنوبی افریقا کیخلاف کھیلے گی۔ قومی ٹورنامنٹ میں پانچ میچز میں سے دو میں کامیاب اور تین میں شکست کا شکار ہوئی ہے۔ پاکستان کو ہالینڈ و سری لنکا کے خلاف پہلے دو میچز میں کامیابی ملی تھی لیکن پھر اسے بھارت، آسٹریلیا ا ور افغانستان کے خلاف لگاتار تین میچوں میں شکستوں کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان ٹیم کی ایک خاص بات یہ ہے کہ وہ ہمیشہ مشکل صورتحال میں غیرمعمولی پرفارمنس دیتی ہے جس کی ایک مثال گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اس کا فائنل میں پہنچنا ہے۔ اس سے قبل 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کو بھی کون بھول سکتا ہے جب ٹورنامنٹ میں خراب آغاز کے با وجود اس نے زبردست پرفارمنس دیتے ہوئے نہ صرف فائنل تک رسائی حاصل کی تھی بلکہ اسے جیتا بھی تھا۔مکی آرتھر نے پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چینج روم میں کہا ہے کہ ہمارے پاس ورلڈ کپ جیتنے کے لیے اب چھ میچ ہیں اور ہمیں اس تسلسل پر آنا ہوگا ا ور چھ میچ جیتنے ہونگے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہماری حکمت عملی پر عملدرآمد سو فیصد رہے اگر ہم ایسا کرلیتے ہیں تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ ہم ورلڈ کپ نہ جیت سکیں۔مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ ان کا نہیں خیال کہ پچھلے تین میچوں میں مہارت اس جگہ موجود رہی جہا ں اس کی ضرورت تھی لیکن ان کھلاڑیوں میں مہارت موجود ہے اب یہ ہم کوچز کا کا م ہے کہ ہم انہیں اعتماد دے کر اور یہ یقین دلاکر کہ یہ کھلاڑی صورتحال بدل سکتے ہیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ جمعہ کے روز ان سے اچھی کارکردگی لی جائے۔مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ ہم ابھی تک یکجا ہوکر نہیں کھیل پائے ہیں نہ ہی ہم نے میچ مکمل کھیلا ہے اب یہ ہماری ذمہ دا ری ہے کہ یہ یقین دلایا جائے کہ ہم ایک پرفیکٹ گیم یکجا ہوکر کھیل سکتے ہیں۔ ہمیں پتہ ہے کہ ہمارا پرفیکٹ گیم بہت اچھا ہے جو کسی بھی ٹیم کو ہراسکتا ہے۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے ٹیم میں یہ بہت بڑی خواہش ہے۔ تمام کھلاڑی پریکٹس میں بہت زیا دہ کوششیں کررہے ہیں۔مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ جنوبی ا فریقہ بہت ا چھی ٹیم ہے اسوقت وہ بہت اچھا کھیل رہی ہے جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر اعتماد میں ہے لہذا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر پاکستان ٹیم اپنی بنیادی با توں ا ور ڈسپلن پر کاربند رہے، ہماری مہارت سامنے آئی تو ہم کسی کو بھی ہراسکتے ہیں۔

اشتہارات