Published: 28-11-2023
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے انٹرا پارٹی انتخابات میں عمران خان کے حصہ نہ لینے کی تردید کی ہے جبکہ عمران خان کے وکیل اور پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں نااہلی کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد اور چیئرمین عمران خان کے نئی مدت کیلئے انتخاب میں حصہ لینے کے معاملے پر میڈیا میں چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کردی۔سینئر رہنما نے دعویٰ کیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن کے حکم اور عمران خان کی ہدایت پر کروائے جارہے ہیں، اس میں عمران خان کے بطور چیئرمین حصہ لینے کے حالے سے ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخاب کے انعقاد کے حوالے سے تمام اہم امور پر غور کیا جارہا ہے، چیئرمین عمران خان کی انتخابات سے دستبرداری یا کسی اور رہنما کی نامزدگی کا ہرگز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد، تاریخ و طریقۂ کار اور امیدواران کے تعین سمیت تمام اہم معاملات پر جوں ہی قیادت کسی نتیجے پر پہنچے گی اسے باضابطہ طور پر جاری کیا جائے گا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکم پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ہفتہ دو دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خان نے چیئرمین کے عہدے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے اور وہ کسی بھی عہدے پر الیکشن نہیں لڑیں گے جبکہ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی فیملی میں سے بھی کوئی کسی عہدے پر حصہ نہیں لے گا۔عمران خان کے وکیل اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر شیر افضل مروت ایڈوکیٹ نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر جاری پیغام میں واضح کیا کہ عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کا الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ قانونی موشگافیوں کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے باعث عمران خان قانونی طور پر الیکشن نہیں لڑ سکتے، نااہلی کا فیصلہ عدالت سے ختم ہوتے ہی خان صاحب کو دوبارہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب کر لیا جائے گا۔