Published: 17-12-2023
کاٹلنگ: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مدرسے کے شاگرد کو مارنے پر شور مچانے والے فلسطین میں ظلم پر خاموش ہیں۔مردان کی تحصیل کاٹلنگ کے علاقے بابوزئی میں تکمیل حفظ قرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مدارس کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنادینگے، ہم نے مدرسے میں جو کچھ سیکھاہے، ہم ان پر کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، ہمارے اکابرین نے ملک کیلیے قربانیاں دیں۔ مگر ان کی کردار کشی کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کو کلمہ کے نام پر بنایا 75 سال گزر گئے لیکن آج کا مسلمان حکمران اس کا مطلب سمجھنے سے قاصر ہے، بیرونی ایجنٹ اس ملک میں توہین رسالت کے مرتکب ہورہے ہیں، ہماری آزادی داؤ پر لگی ہوئی ہے ۔ ہماری سیاست و معیشت دباؤ میں ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عالمی اداروں اور معاہدوں کے ذریعے ہمیں غلام بنایا ہوا ہے، ہماری سیاست پر اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کا قبضہ ہے، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ہمارے فیصلے کرتی ہیں جس سے ہمارا اپنے آئین و قانون غیرمؤثر ہوجاتا ہے، معیشت کو ورلڈ بینک کنٹرول کررہا ہے، ہمارے دفاع کو عالمی معاہدات کے تحت کنٹرول کیا جارہا ے، پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے مگر اس کا اختیار ہمارے پاس نہیں۔انہوں نے کہا کہ مدرسے کا استاد اگر شاگرد کو مارے تو انسانی حقوق کے علم بردار آسمان سر پر اٹھا دیتے ہیں ۔ مگر فلسطین میں ظلم پر سب خاموش ہیں، دنیا فلسطین کی نسل کشی کا تماشہ دیکھ رہی ہے، صیہونی قوتیں جو فلسطینیوں کے ساتھ کررہے ہیں اس پر پوری انسانیت شرمندہ ہے، اقوام متحدہ سلامتی کونسل بنیادی انسانی حقوق کی تنظیمیں سب ناکام ہوگئی ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے تحفظ کے ضامن ہیں ۔ معیشت کی بحالی کاعزم رکھتے ہیں، جمیعت علماء اسلام بندوق کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔