Published: 28-01-2024
لاہور: معروف نعت خواں اور شاعر مظفروارثی کو اپنے پرستاروں سے جدا ہوئے 13 برس بیت گئے۔’میرا پیمبرعظیم ترہے‘ نعت سے شہرت پانے والے مظفروارثی 23 دسمبر 1933 کوبھارتی شہرمیرٹھ کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔انہوں نے نہ صرف حمدیہ اورنعتیہ کلام خود لکھا بلکہ اپنے مخصوص انداز میں خود بھی اسے پڑھ کر اپنے پرستاروں کے دلوں پر راج کیا۔ ان کی لکھی ہوئی نعتیں آج بھی اہل ایمان کے جوش کو گرما دیتی ہیں۔مظفر وارثی کے لکھے ہوئے کلام کو استاد نصرت فتح علی خان اورعدنان سمیع جیسے گلوکاروں نے بھی پیش کرکے خوب نام کمایا۔مظفر وارثی نے متعددغزلیں بھی لکھیں جو ہر خاص و عام میں بڑی مقبول ہوئیں۔ مظفر وارثی کوفنی خدمات پرتمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازاگیا۔وہ 28 جنوری 2011 کو علالت کے باعث سے رخصت ہو گئے مگر وہ اپنے نعتیہ اور حمدیہ کلام کی وجہ سے آج بھی اہل ایمان کے دلوں میں زندہ ہیں۔