Published: 08-09-2024
میرپور (بلال ظفر نوشاہی سے) قابضین، فنڈز خرد برد اور سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال میں ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی شروع، کرپشن اور رشوت کا خاتمہ وزیراعظم کی ترجیحات میں شامل ہے۔ لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی میں اصلاحات اور فنڈز کا منصفانہ استعمال حکومتی ایجنڈے میں سر فہرست ھے، وزیر اعظم کے احکامات کی روشنی میں مظفرآباد، پونچھ اور راولپنڈی کے بعد ڈائریکٹر جنرل لوکل گورئمنٹ کا میرپور ڈویژن میں جائزہ اجلاس، منصوبہ جات کی پراگریس اور تکمیل کا جائزہ لیا اور حالیہ ریلیز ہونے والے فنڈز کے لیے حکمتِ عملی زیرِ غور لائی گئی۔ ڈویژنل ڈائریکٹر نے میرپور ڈویژن کے جاریہ اور مکمل ہونے والے منصوبہ جات پر تفصیلی بریفنگ بھی دی۔ ڈائریکٹر جنرل نے میرپور ڈویژن کے دفتر کے ریکارڈ کی پڑتال سمیت ملازمین کی حاضری بھی چیک کی اور بائیو میٹرک سسٹم کو پورے میرپور ڈویژن میں فوری طور پر فعال کرنے کے احکامات جاری کئے۔۔غیر حاضر ملازمین کے خلاف کارروائی اور جاریہ و مکمل منصوبہ جات کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم، محکمہ کی ملکیتی اراضی اور بلڈنگز کا ریکارڈ مال مکمل کرنے، دفاتر حاضری یقینی بنانے، صبح و شام دو وقت بائیو میٹرک سسٹم پر حاضری لگانے، منصوبہ جات کی موثر نگرانی سمیت صرف ورک ڈن کی بنیاد پر ادائیگی کی ہدایات،اگر فنڈز زمین پر نظر نہ آئے تو متعلقین زمہ دار ھوں گے۔ آن ڈیوٹی ملازمین کو اپنی اصل جائے تعیناتی اور آفیسران کے گھروں میں ڈیوٹی دینے والے ماتحت ملازمین کی فوری دفتر حاضری اور اس نسبت نظامت اعلی کو اندر ایک ہفتہ تحریری تصدیق مہیا کیے جانے کے ھدایت۔ بدوں استحقاق اور الاٹمنٹ زیر استعمال گاڑیاں فوری واپس جمع کرنے کے احکامات دئیے گئے۔ بدوں منظوری رخصت، گاڑیوں کے پرائیویٹ استعمال اور دورہ جات پر کاروائی کا فیصلہ۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز ڈائریکٹر جنرل لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی آزاد کشمیر راجہ زاھد محمود خان نے ڈویژنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ میرپور ڈویژن کے جائزہ اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ڈویژنل ڈائریکٹر میرپور، سپرٹینڈنگ انجینئر میرپور، ضلع کوٹلی، میرپور اور بھمبر کے ڈپٹی ڈائریکٹرز، ایگزیکٹو انجینئرز اور پراجیکٹ منیجرز نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل نے جاریہ ترقیاتی منصوبہ جات کی پراگرس رپورٹ سمیت مکمل ہونے والے منصوبہ جات کی تکمیلی رپورٹ اندر ایک ہفتہ پیش کرنے کی ھدایت کی اور تمام منصوبہ جات کی نگرانی اور بروقت تکمیل کے بھی احکامات جاری کئے۔ دفاتر میں ملازمین کی حاضری یقینی بنانے اور وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق بائیو میٹرک سسٹم کو بھی فوری طور پر فعال کرنے اور غیر حاضر ملازمین کے خلاف انضباطی کارروائی کے بھی احکامات جاری کئے۔ ڈائریکٹر جنرل نے متعلقہ حکام اور عملے کو ھدایت کی کہ حکومتی پالیسی، وزیراعظم کے وثرن اور قانون کے مطابق کام کے معیار پر کوئی کمپرومائز نا کیا جائے، منصوبہ جات کی نشاندہی عوامی ضرورت کو مدنظر رکھ کر کی جائے۔ پراجیکٹ کمیٹی کی تشکیل قانون میں دئیے گئے طریقہ کار کے مطابق کیمونٹی کی مشاورت سیکی جائے۔علاقے کے زمہ دار لوگوں کو کمیٹی میں شامل کیا جائے تاکہ منصوبہ جات تصریحات کے مطابق اندر معیاد مکمل کیے جانے ممکن ھو سکیں۔ ملازمین دفاتر میں حاضری کو یقینی بنائیں۔ بائیو میٹرک سسٹم کو تمام اضلاع اور ڈویژن میں مکمل فعال کیا جائے گا۔ ڈائریکٹر جنرل نے حکام اور عملے کو سختی سے بتایا کہ جو منصوبہ زمین پر نظر نہ آیا اس ایریا کے ڈپٹی ڈائریکٹر، ایگزیکٹو انجینئر اور اسسٹنٹ انجینئر کے خلاف کارروائی ھو گی اور دیگر ذمے داران کو بھی کٹہڑے میں لایا جائے گا، ادائیگی صرف ورک ڈن کی بنیاد پر کی جائے۔قانون میں دئیے گئے طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔ پیدائش اور اموات کی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹس کی اجرائیگی اور فیس کی نسبت شکایات کو فوری یکسو کیا جائے۔ آفیسرز اور عملہ لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کریں۔ ڈائریکٹر جنرل نے حکام اور عملے کو بتایا کہ حکومتی پالیسی کے مطابق رواں مالی سال کے لئے عوامی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے قابل عمل ترقیاتی منصوبہ جات کو حتمی کیا جائے اور کیمونٹی کی شراکت داری اور مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ واٹر فلٹریشن پلانٹس کی منیجمنٹ کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی جانا بھی زیرِ غور لائی گئیں تاکہ بروقت فلٹرز کو تبدیل کر کہ صاف اور معیاری پانی عوام کو مہیا کیا جا سکے۔