Published: 07-11-2024
بھارتی شہری ایڈووکیٹ فیضان خان نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ رخ خان کو دھمکی آمیز فون کال سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کو چند روز قبل موت کی دھمکی اور 50 لاکھ روپے کے مطالبے پر مبنی فون کال باندرہ پولیس اسٹیشن میں موصول ہوئی تھی۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فون نمبر ایڈووکیٹ فیضان خان کا تھا جس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اس معاملے میں پھنسایا جارہا ہے کیونکہ اس نے شاہ رخ خان کے خلاف 1994 کی فلم انجام میں ہرن کے شکار کے خلاف ڈائیلاگ پر کیس دائر کیا تھا۔بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے صدر مقام رائے پور سے تعلق رکھنے فیضان خان کا کہنا ہے کہ انکا فون دو نومبر کو چوری ہوا تھا جس کی انھوں نے چوری ہونے کی پہلے ہی شکایت درج کرادی تھی۔اس نے الزام عائد کیا کہ موت کی دھمکی کسی اور نے دی ہے جو کہ اس کے فون کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ تفتیش کے دوران اس نے اپنی بے گناہی پر اصرار کیا اور کہا کہ اس دھمکی آمیز کال سے اس کا کوئی تعلق نہیں، کوئی اور اس پھنسانے کی کوشش کر رہا ہے۔ فیضان خان کا مزید کہنا تھا کہ اس نے ماضی میں شاہ رخ خان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی اور الزام کیا تھا کہ اداکار مذہبی گروپوں کے مابین دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔باندرہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی شکایت میں 1994 کی فلم ’انجام‘ کے ایک سین کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں شاہ رخ خان اپنے نوکر کو اپنی گاڑی میں مردہ ہرن کے بارے میں مطلع کرتے نظر آتے ہیں۔ فیضان خان نے مزید الزام لگایا کہ شاہ رخ خان کے مشکوک عناصر سے رابطے ہو سکتے ہیں، اس نے اس دعوے کی تصدیق کےلیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔پولیس اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز کال کے دوران فون کرنے والے نے خود کو صرف ہندوستانی کہہ کر متعارف کرایا۔ یاد رہے کہ یہ واقعہ بالی ووڈ کے ایک اور بڑے اداکار سلمان خان کو لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے اسی قسم کی دھمکیوں کے فوری بعد پیش آیا ہے۔