Published: 10-11-2024
بنگلا دیش کی بڑی سیاسی جماعت بنگلا دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کے حامیوں نے گزشتہ روز دارالحکومت ڈھاکا میں بڑا مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی۔بی این پی کی جانب سے عبوری حکومت سے نئے انتخابات اور فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بی این پی نے ڈاکٹر یونس کی زیرِ قیادت انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ تیزی سے کام کرے، حالانکہ وہ اصلاحات کے لیے مناسب ٹائم فریم دینے کے لیے تیار ہے۔سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کے اگست میں فرار ہونے کے بعد سے ملک عبوری حکومت کے تحت چل رہا ہے۔مظاہرین ڈھاکا کی سڑکوں پر ملک میں فوری انتخابات اور اصلاحات کے لیے مارچ کر رہے ہیں۔مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کو وطن واپس لا کر ان کا ٹرائل کیا جائے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر عبوری حکومت نے اگلے انتخابات کے لیے روڈ میپ تیار نہیں کیا تو بی این پی 2 سے 3 مہینوں میں سڑکوں پر احتجاج کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلا دیش میں اس وقت نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کی قیادت میں عبوری حکومت نے اگلے انتخابات کے لیے اب تک کسی ٹائم فریم کا اعلان نہیں کیا ہے۔