Published: 05-12-2024
غزہ میں 7 اکتوبر 2023ء کو شروع ہونے والی اسرائیلی افواج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہداء کی تعداد 50 سے تجاوز کر گئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے المواصی پناہ گزین کیمپ پر بم باری کے نتیجے میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ بھڑک اُٹھی، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے المواصی پناہ گزین کیمپ کے خیموں میں 14 سے زائد فلسطینی خاندان موجود تھے۔دریں اثناء مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔یو این کی جنرل اسمبلی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری ظلم و ستم کا خاتمہ ہونا چاہیے، سلامتی کونسل مفلوج ہو چکی ہے، عالمی امن و سلامتی کی بنیادی ذمے داری پوری کرنے سے قاصر ہے۔یو این جنرل اسمبلی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری ظلم و ستم کا خاتمہ ہونا چاہیے، سلامتی کونسل مفلوج ہو چکی ہے، عالمی امن و سلامتی کی بنیادی ذمے داری پوری کرنے سے قاصر ہے۔ادھر اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ حماس پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث غزہ میں جنگ بندی کے امکانات ہیں، امید ہے کہ حماس کے ساتھ آئندہ مذاکرات میں جنگ بندی پر اتفاق ہو جائے گا۔مزید برآں لبنان جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں 3 چھاپہ مار کارروائیاں کی ہیں۔