صدر پاکستان کی طرف سے مدارس بل پر دستخط نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے‘ سینیٹر پروفیسر ساجد میر

Published: 13-12-2024

Cinque Terre

جھنگ (چوہدری بلال خان بیوروچیف) حکومت پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل پر دستخط کرنے کے ساتھ ساتھ اسے فی الفور منظور کرے۔ سینیٹر پروفیسر ساجد میر صدر وفاق المدارس السلفیہ و امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان۔صدر پاکستان کی طرف سے مدارس بل پر دستخط نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ پروفیسر محمد یٰسین ظفر ناظم اعلیٰ وفاق المدارس السلفیہ پاکستان۔ مدارس بل منظور کیا جائے اور پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل پرحکومت دستخط کرے وگرنہ دینی مدارس کے ساتھ مل کر راست اقدام پر مجبور ہو گے ان خیالات کا اظہار علامہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر صدر وفاق المدارس السلفیہ و امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان اور پروفیسر چوہدری محمد یٰسین ظفر ناظم اعلیٰ وفاق المدارس السلفیہ نے مرکزی جمعیت اہلحدیث پنجاب کے نائب ناظم نشر واشاعت خالد محمود اعظم آبادی و مرکزی جمعیت اہلحدیث جھنگ کے رہنما شیخ شاہد اقبال سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا حکومت دینی مدارس کی طرف سے متفقہ پاس کردہ بل میں اپنی من مرضی کی شکیں شامل کر رہی ہیں جو کہ ہمیں قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دینی مدارس پاکستان کی سب سے بڑی این جی اوز ہیں جو اپنی مدد آپ کے تحت معاشرے کے بہترین افراد تیار کر رہے ہیں۔  انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مدارس کے حوالے سے بل جلد از جلد منظور کیا جائے۔ آخر پارلیمنٹ سے پاس کردہ بل پر حکومت دستخط کیوں نہیں کر رہی۔ کونسی روکاٹ بل میں مانع ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر بل منظور نہ کیا گیا تو مولانا فضل الرحمان کے 08 دسمبر کو جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق بھر پور ساتھ دیا جائے گا۔ اسلامیہ جمہوریہ پاکستان میں مدارس کے بارہ میں حکمران طبقہ نے ہمیشہ منفی رویہ اپنایا ہے حالانکہ اربوں روپے کے فنڈز کھانے والے اداروں کے مقابلے میں دینی مدارس بہتر کردار ادا کر رہے ہیں۔ہم صدر پاکستان سے اپیل ہے کہ مدارسِ دینیہ کے متفقہ پاس کر دہ بل پر دستخط کریں تاکہ  مذہبی طبقہ میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے۔

اشتہارات