جی-20 سربراہ اجلاس کا آغاز؛ سعودی ولی عہد کی غیرمتوقع آمد

Published: 16-11-2022

Cinque Terre

بالی: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے انڈونیشیا پہنچ گئے جہاں انھوں نے غیر ملکی رہنماؤں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جی-20 ممالک کے سربراہان کا سترہویں اجلاس کا آغاز انڈونیشیا کے شہر بالی میں ہوگیا جس میں روس یوکرین جنگ، عالمی اقتصادی بدحالی اور غذائی تحفظ سمیت اہم امور زیر بحث لائے جائیں گے۔G20 کے اجلاس سے افتتاحی خطاب میں میزبان انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے رکن ممالک کے درمیان اتحاد و اتفاق کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رکن ممالک دنیا کو ایک اور سرد جنگ سے بچانے کے لیے روس یوکرین تنازع کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے متحرک ہونا چاہیئے۔انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے مزید کہا کہ اگر جنگ ختم نہ ہوئی تو دنیا کے لیے آگے بڑھنا مشکل ہو جائے گا۔ اس جنگ سے عالمی معیشت زبوں حالی اور دنیا غذائی قلت کا شکار ہوسکتی ہے۔قبل ازیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بالی کے نگورا رائے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سعودی وفد کے ہمراہ پہنچے جہاں ان کا استقبال انڈونیشیا کے کوآرڈینیٹنگ وزیر برائے سمندری امور اور سرمایہ کاری لوہوت بنسر نے کیا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بہت مصروف وقت گزارا اور انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو، ترک صدر طیب اردوان، برطانوی وزیراعظم رشی سنک، متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ڈائریکٹر جنرل کرسٹالینا جارجیوا  سے بھی ملاقاتیں کی۔ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے چین کے صدر شی جنپنگ اور فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ولی عہد محمد بن سلمان کی ان مصروفیت کے باعث ان کے علیل ہونے کی افواہیں دم توڑ گئیں۔ گزشتہ ماہ ولی عہد نے عرب لیگ کے نومبر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت سے پیشگی معذرت کرلی تھی۔شاہی محل سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ناسازیٔ طبعیت کے باعث ڈاکٹرز کی ٹیم نے ولی عہد کو سفر کرنے سے منع کیا ہے اس لیے وہ یکم اور دوم نومبر کو ہونے والے عرب لیگ اجلاس میں شرکت کے لیے الجزائر نہیں جائیں گے۔گو اُس وقت سرکاری سطح پر یہ نہیں کہا گیا تھا کہ ولی عہد محمد بن سلمان نومبر میں ہی انڈونیشیا میں ہونے والے جی-20 سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے تاہم ایسی افواہیں زیر گردش تھیں کہ شاید ولی عہد بالی بھی نہ جائیں۔واضح رہے کہ آج شروع ہونے والا G20 سربراہان کا اجلاس کل اختتام پذیر ہوجائے گا۔ اس سال G20 کی صدارت انڈونیشیا کے پاس ہے اور حسب روایت انہی کی میزبانی میں سال بھر 200 سے زیادہ ورکنگ گروپ میٹنگز اور ضمنی تقریبات کا انعقاد ہوگا۔

اشتہارات