Published: 17-11-2022
روس اور یوکرین کے قریبی ملک پولینڈ کے ایک سرحدی علاقے میں نامعلوم مقام سے میزائل گرا جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔بین الااقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پولینڈ میں میزائل حملے سے عالمی سطح پر بھی کھلبلی مچ گئی۔ 70 لاکھ گھر بجلی سے محروم ہوگئے جب کہ 2 افراد ہلاک ہوگئے۔پولینڈ نے حملے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی سرزمین پر گرنے والا میزائل روسی ساختہ ہے۔برطانوی وزیراعظم رشی سنک اور جرمن چانسلر سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے جی-20 اجلاس کے دوران پولینڈ پر حملے کا ذمہ دار روس کو ٹھہراتے ہوئے کڑی تنقید کی ہے۔دوسری جانب روس نے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ پر حملہ روس کو نیٹو سے لڑوانے کی سازش ہے۔ روس نے اس دن یوکرین پر جو بھی حملے کیے وہ پولینڈ کی سرحد سے 35 کلومیٹر دور تھے۔امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ یہ تقریباً ناممکن لگتا ہے کہ میزائل حملہ روس نے کیا ہو۔ روسی صدر پوٹن ایسی فاش غلطی کبھی نہیں کریں گے۔ادھر یوکرین کی جانب سے اس حملے پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ چونکہ روس اور یوکرین جنگ جاری ہے اس لیے خدشہ ہے کہ یہ میزائل انہی دو ممالک سے پولینڈ پر فائر ہوا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اے پی سے سے گفتگو میں چند اعلیٰ امریکی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتاتا کہ یہ میزائل یوکرین فوج نے روسی میزائل کو فضا میں ہی تباہ کرنے کے لیے داغا تھا تاہم ہدف کو لگنے کے بجائے میزائل پولینڈ میں جا گرا۔