Published: 22-11-2022
دمشق: ترکیہ کے شام میں کرد جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کے جواب میں کرد جنگجوؤں نے آج ترکیہ پر 6 راکٹس برسائے جس میں 3 افراد ہلاک اور ایک اسکول تباہ ہوگیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے شام سے جڑے سرحدی ضلعے خامیس میں 6 راکٹ گرے جن میں سے دو ایک اسکول پر گرے جس سے عمارت تباہ ہوگئی اور 6 بچے زخمی بھی ہوئے۔ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک میزائل دو گھروں پر گرا جب کہ ایک میزائل سرحدی علاقے میں فوجی ساز و سامان لے جانے والے مال بردار فوجی ٹرک پر لگا۔فوجی مال بردار ٹرک پر میزائل لگنے سے 4 پولیس اہلکار اور 2 فوجی زخمی ہوگئے جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔شام کے کرد علاقے سے داغے گئے ان 6 میزائلوں سے مجموعی طور پر 3 افراد ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز ترکیہ کے طیاروں نے شام میں کرد جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر بمباری میں 12 ہلاکتیں ہوئی تھیں جن میں کرد جنگجوؤں سمیت شامی فوج کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ترکیہ کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ یہ بمباری استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں کرد علیحدگی پسند جماعت کے ملوث ہونے پر ردعمل کے طور پر کی گئی تھی تاہم کرد پارٹی نے بم دھماکے میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔