ایرانی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر، ایک ڈالر کی قیمت 3 لاکھ 70 ہزار ریال سے زائد ہوگئی

Published: 12-12-2022

Cinque Terre

تہران: مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد کریک ڈاؤن، روس سے تعلقات اور مغربی پابندیوں کی وجہ سے ہفتے کے روز ایران کی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی بدترین سطح پر پہنچ گئی۔ہفتے کے روز کرنسی مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 2900 ریال اضافے کے بعد 3 لاکھ 70 ہزار 200 ایرانی ریال تک پہنچ گئی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 16 ستمبر 2022 کو مھسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت  اور ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد سے ایرانی کرنسی کی قدر میں 13.8 فیصد کمی ہوئی ہے۔معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ ایرانی ریال کی تیزی سے کم ہوتی قدر حکومت کے لیے تشویشناک ہے کیونکہ اگر یہی صورت حال رہی تو پھر معاملات سنگین ہوجائیں گے۔بین الاقوامی حالات پر نظر رکھتے ہوئے مبصرین کا ماننا ہے کہ ایران کو اپنی کرنسی کی قدر کے لیے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن اور روس کے ساتھ فوجی تعلقات کو کم کر کے نیوکلیئر پروگرام کے حوالے سے نظر ثانی کرنا ہوگی۔

اشتہارات