Published: 18-12-2022
ٹوکیو: جاپان کے وزیراعظم نے اعلان کیا ہے چین کے اسٹریٹیجک چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی پالیسی میں نمایاں تبدیلی کی منظوری دیدی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جاپان کی پارلیمان نے دفاعی پالیسی میں اب تک کی سب سے بڑی تبدیلی کی منظوری دیدی ہے جس میں اخراجات میں نمایاں اضافہ بھی شامل ہے۔جاپانی وزیراعظم نے یوکرین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پڑوسی ممالک اور خطے میں جوہری میزائل کی صلاحیتوں میں اضافہ تیزی سے ہوا ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی بجٹ میں بڑی تبدیلی ناگزیر ہوگئی تھی۔جاپانی وزیراعظم نے مزید بتایا کہ اس بڑی دفاعی تبدیلی کے تحت 2027 تک قومی سلامتی کے اخراجات کو GDP کے دو فیصد تک بڑھانے، فوجی کمان کو نئی شکل دینے اور دشمن ملک کے دور دراز کے لانچنگ سائٹس کو نشانہ بنانے والے میزائل کی تیار کیے جائیں گے۔جاپان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین کے بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک چیلنج کے باعث دفاعی پالیسی میں بڑی تبدیلی کرنا ناگزیر ہوگیا تھا۔ تاریخ کے اس اہم موڑ پر قوم اور اس کے لوگوں کے تحفظ اور دفاع کے لیے پُرعزم ہیں۔ادھر چین کی وزارت خارجہ نے جاپان سے اپنی پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جاپان ہمیشہ چین پر بے جا تنقید کرتا اور مفاہمت سے انحراف کرتا ہے حالانکہ ہمارے مشترکہ مفادات بھی ہیں۔دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے جاپان کے دفاعی پالیسی میں بڑی تبدیلی کو سراہتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا اور خطے میں طاقت کے توازن کے لیے لازمی قرار دیا۔