ایران کی آیت اللہ علی خامنہ ای کی توہین پر چارلی ہیبڈو کیخلاف انتقامی کارروائی کی دھمکی

Published: 13-01-2023

Cinque Terre

تہران: ایرانی جنرل حسین سلامی نے آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے توہین آمیز خاکے بنانے پر فرانسیسی میگزین ’چارلی ہیبڈو‘ سے انتقام کا عندیہ دے دیا۔فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو میں رہبر اعلیٰ آیت آللہ علی خامنہ ای کے توہین آمیز خاکوں کی پوری سیریز جاری کرنے پر ایران اور فرانس کے تعلقات میں کشیدگی میں پیدا ہوگئی۔چارلی ہیبڈو میگزین کی جانب سے ایران کی اعلیٰ سیاسی شخصت اور مذہبی رہنما کی توہین پر ایران کے اعلیٰ حکام بشمول صدر، وزیر خارجہ اور جنرلز کی جانب سے مذمتی بیانات سامنے آئے ہیں جب کہ تہران میں واقع فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے شدید مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’مسلمان ’جلد یا تاخیر‘ چارلی ہیبڈو سے انتقام ضرور لیں گے۔میجر جنرل حسین سلامی نے زاہدان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چارلی ہیبڈو میگزین کے مالک کو سلمان رشدی کا انجام یاد رکھنا چاہیے، جس نے 33 برس قبل رسول اکرم (صلی الله علیه وآلہ وسلم) اور قرآن مجید کی توہین کرنے کی جسارت کی اور یورپ میں روپوش ہوگیا لیکن کئی برس بعد بھی ایک بہادر نوجوان اٹھا اور سلمان رشدی سے انتقام کیا اور اس وقت اسے بچانے والا کوئی نہیں تھا۔خیال رہے کہ سلمان رشدی نے ’شیطانی آیات‘ نامی ایک متنازعہ کتاب تحریر کی تھی جو 1988 میں پبلش ہوئی، جس میں اسلام کی واضح طور پر توہین رسالت (صلی الله علیه وآلہ وسلم) کی گئی تھی، جس پر انقلاب اسلام کے بانی آیت اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتویٰ جاری کیا تھا۔ایرانی پاسداران انقلاب کے جنرل نے کہا کہ چارلی ہیبڈو ماضی میں سرکار دو عالم کے توہین آمیز خاکے شائع کرکے پہلے ہی توہین رسالت (صلی الله علیه وآلہ وسلم) کا مرتکب ہوچکا ہے اور اب آیت اللہ خامنہ ای کے خاکے شائع کرنے کی سنگین غلطی کردی۔ایرانی جنرل نے اپنے خطاب میں فرانسیسی میگزین کو ’جلد یا دیر‘ انتقام کی دھمکی تو دے دی تاہم چارلی ہیبڈو کے خلاف انتقام کی نوعیت نہیں بتائی۔

اشتہارات