ویتنام میں کرپشن الزامات پر نائب وزرائے اعظم کی برطرفی کے بعد صدر بھی مستعفی

Published: 19-01-2023

Cinque Terre

ہنوئی: ویتنام کے صدر نگوین شوآن فوک نے کرپشن کیسز میں ان کے خلاف مبینہ کارروائی یا گرفتاری اور عوام کے شدید دباؤ کے پر استعفیٰ دیدیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ویتنام میں کرپشن کے خلاف مہم جاری ہیں اور ملک کے کئی اہم عہدوں پر فائز شخصیات کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔کرپشن کے خلاف مہم کو کمیونسٹ پارٹی اور عوام کی حمایت بھی حاصل ہے۔ نگوین شوآن فوک 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے۔ویتنام کے صدر نگوین شوآن فوک کو کمیونسٹ پارٹی نے بطور وزیر اعظم 2016 سے 2021 کے دوران اپنے ماتحت سینئر وزراء کی کرپشن کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔جس کے بعد سے صدر کے گرد گھیرا تنگ کیا گیا اور ممکن تھا کہ انھیں برطرف کرکے گرفتار کرلیا جائے تاہم اس سے پہلے ہی وہ خود مستعفی ہوگئے اور استعفے کی وجہ ذاتی مصروفیات بتائیں۔خیال رہے کہ موجودہ صدر سے پہلے صدر رہنے والے نے بھی استعفیٰ دیا تھا تاہم انھوں نے استعفے کی وجہ طبیعت خرابی کے باعث ذمہ داریاں نہ سنبھال پالنے کو قرار دیا تھا۔

اشتہارات