Published: 22-01-2023
ریاض: سعودی عرب نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائیں گے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے نو منتخب ویراعظم نیتن یاہو نے امریکا میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے ساتھ بات چیت میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی بات کی تھی۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی مشیر قومی سلامتی سے یروشلم میں ملاقات میں مزید کہا تھا کہ دیگر عرب ممالک کے بعد اب ہم سعودی عرب سے بھی معاہدۂ ابراہیم کرنا چاہتے ہیں۔جس پر ردعمل دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ تعلقات معمول پر آنے اور مشرق وسطیٰ میں حقیقی استحکام صرف فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست دینے سے ہی آئے گا۔ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم فلسطین کے دو ریاستی حل کے اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں اور اس کے بغیر اسرائیل سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔سعودی عرب امریکا کا قریبی پارٹنر ہے لیکن اس کے باوجود تاحال اسرائیل کے ساتھ معاہدہ نہیں کیا ہے جب کہ متحدہ عرب امارات، بحرین اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ معاہدوں میں امریکا ثالث رہا ہے۔