Published: 26-01-2023
(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور موجودہ سیاسی صورتحال پر طویل مشاورت کی گئی۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اللہ کی ذات کے بعد حکومت کے فاشسٹ اقدامات سے تحفظ اعلیٰ عدلیہ ہی دے سکتی ہے، پہلے بھی انصاف عدلیہ سے ملا، پختہ یقین ہے کہ اب بھی انصاف انہی سے ملے گا۔ انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ وکلاء سے حکومتی مظالم کے خلاف فوری عدالتوں سے رجوع کرنے کا کہا ہے، صرف عدالتیں ہی حکومتی اوچھے ہتھکنڈوں سے تحفظ دے سکتی ہے۔ عمران خان نے چودھری پرویزالٰہی کے مشوروں سے اتفاق کیاسابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ہمارے ساڑھے پانچ ماہ کے دور حکومت میں کسی ایک سیاسی کارکن کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی گئی، جس طرح چودھری وجاہت حسین جیسے سینئر سیاستدان اور ان کے بیٹے موسی الٰہی پر بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت انتقام کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن سے بھی انہوں نے سبق نہیں سیکھا، شریف جب بھی اقتدار میں آتے ہیں تو رانا ثناء اللہ اور عطاء اللہ تارڑ جیسے لوگ چوزوں کی طرح پھدکنا شروع کر دیتے ہیں، شریفوں کی تاریخ اپنے مخالفین کے خلاف ایسی انتقامی کارروائیوں سے بھری ہوئی ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب پولیس نے 16 اپریل کو جس طرح ارکان پنجاب اسمبلی پر ایوان کے اندر بدترین تشدد کیا دنیا میں اسکی مثال نہیں ملتی، ارکان اسمبلی پر تشدد میں ملوث سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ اور سابق آئی جی پنجاب کو ہم بھولیں گے نہیں، نہ ہی ہم 16 اپریل اور 25 مئی کے واقعات کو بھولے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شریفوں کے ظلم کی سیاہ رات الیکشن کمیشن کی وجہ سے صرف ڈھائی ماہ کی بچہ سکے کی حکومت ہے پھر ان کے تمام غیر قانونی اقدامات کا حساب ہو گا۔#