چین کیساتھ 2025 میں ممکنہ جنگ کے لیے امریکی فوج کی تیاریاں شروع

Published: 30-01-2023

Cinque Terre

  واشنگٹن: امریکی فضائیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے امکان ظاہر کیا ہے کہ تائیوان کے مسئلے پر 2025 کے اوائل میں چین کے ساتھ جنگ ہوسکتی ہے جس کے لیے فورسز تیاریاں شروع کردیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے ایئر موبلٹی کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیک منیہن نے اپنی فورسز کو جنگ کی تیاریوں اور یونٹوں کی پیشقدمی کی ہدایت جاری رکتے ہوئے خبردار کیا ہےکہ تائیوان کے معاملے 2025 کے شروع پر چین سے جنگ چھڑ سکتی ہے۔جنرل مائیک منیہن نے اپنے کمانڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ ابھی سے زیادہ سے زیادہ جنگی تیاریاں کرنا شروع کردیں۔ فائرنگ رینج میں جائیں، ایک کلپ فائر کریں اور سر کا نشانہ لینے کی مشق کریں۔امریکا کے ایئر موبلٹی کمانڈ کے سربراہ نے یہ تمام باتیں ایک میمورنڈم کے ذریعے حکومت کو پیش کی جس کی تصدیق پینٹاگون نے بھی کی اور اب سوشل میڈیا پر پہلی بار اس کے مندرجات سامنے آئے ہیں۔میمورنڈم میں متوقع جنگ کی دلیل کے طور پر جنرل مائیک منیہن نے مؤقف اپنایا کہ آئندہ برس تائیوان کے صدارتی انتخابات ہوں گے جس میں چین کے صدر شی جنپنگ امریکا پر فوجی جارحیت کا الزام عائد کرکے جنگ مسلط کرنے کا بہانہ پیش کریں گے۔ادھر پینٹاگون کے ترجمان نے جنرل مائیک منیہن کے میمورنڈم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ کچھ مہینوں سے ایسا لگتا ہے کہ چین تائیوان پر قبضہ کرنے کے لیے اپنے ٹائم فریم کو تیز کر رہا ہے۔خیال رہے کہ چین نے گزشتہ برس اگست میں اس وقت بڑی بڑی فوجی مشقیں کیں جب امریکی پارلیمنٹ کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے تائیوان کا دورہ کیا تھا۔ چین نے انھیں دورے سے روکنے کے لیے حملے کی دھمکی بھی دی تھی۔

اشتہارات