Published: 30-01-2023
(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکز ی رہنما و وزیر اعظم کے مشیر امور برائے کشمیر قمر زمان کائرہ نے گجرات پریس کلب میں نومنتخب کابینہ کو مبارکباد دینے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اپنے منہ سے بو لے اور اقرار کرے کے بات کرنے کو تیار ہوں تو ہم مذاکرات وڈائیلاگ کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرا ت پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ضلعی صدر ضیاء محی الدین، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر زاہد ظہیر، چوہدری اصغر پسوال، زاہد حسین سلیمی، عامر طور، چوہدری اعظم، غلام عباس ملہی، افتخار احمد، بشار ت لودھی،یونس ساقی، راجہ ریاض احمد راسخ موجود تھے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان کو اگرپاکستان کے لوگوں نے ووٹ دئے ہیں تو کیا ہم ہندوستان سے ووٹ لے کر آئے ہیں انوکھے لاڈلے کی مرضی سے فیصلے نہیں ہوں گے عمران خان مفروضوں پر اپنی مقبولیت قائم رکھنا چاہتے ہیں فواد چوہدری کو چہرے پر کپڑا ڈال کر لے جانے کی مذمت کرتا ہوں وہ اُن لوگوں میں شامل ہیں جو گولیوں سے سے مارنے کی بجائے زبان سے لوگوں کو مارتے ہیں انہوں نے کئی لوگوں کی عزتیں بھی اچھالیں اور الیکشن کمیشن سمیت انکے ممبران اور فیملیز کو دھمکیاں دیں جس پر انکے خلاف مقدمہ درج ہوا حکومت نے اُنکے خلاف قطعی کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی انکی گرفتاری میں حکومت کا کوئی کردار نہیں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے کبھی پلان، کبھی پلان بی اور کبھی سی کا ذکر کر کے بہتان تراشیاں کررہے ہیں اسکی جانب سے آصف زرداری پرلگائے گئے الزامات کا عدلیہ سوموٹو لے وزیر آباد حملہ میں گولی کے د وچار چھرے لگنے پر عمران خان چار ماہ سے پلاسٹر لگائے بیٹھا ہے عمران خان ملک میں فاشسٹ نظام لانا چاہتا تھا عمران خان چاہتا ہے بندے بھی میری مرضی کے فیصلے بھی میری مرضی کے ہوں مگر ایسا کسی صورت نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر مہنگائی دہشت گردی ہمارے کرموں کا پھل ہے عمران خان کے آئی ایم ایف سے کیے معاہدے پر عملدرآمد نہ کرتے تو ملک چھ ماہ پہلے ڈیفالٹ کر جاتامانتا ہوں ہم مہنگائی کم کرنے آئے لیکن اس میں ناکام رہی وفاقی کابینہ و قیادت پر واضح کردیا کہ عوام سے بہت کچھ لے لیا اب ان میں مزید کچھ دینے کی سکت نہیں مشورہ ہے کہ اب ملک کے امراء سے پیسے لیکر عام آدمی کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں میں اپنی ذات کی حدتک ایسا کرنے کو تیار ہوں پی ڈی ایم رہنماؤ قائدین کا ذمہ دار نہیں آج مہنگائی پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے جو کسی صورت درست نہیں حکومت کو مہنگائی اور عوامی رویہ و نتائج کا بخوبی اندازہ ہے پوری دنیا میں روس، یوکرین کی جنگ کے ثمرات مہنگائی کی صورت میں بھگت رہی ہے موجودہ حکومت مشکل فیصلے نہ کرتی تو اسکے نتائک ملک و قوم کیلئے زہر قاتل ثابت ہوتے ملک کو کچھ ہو گیا تو کسی کی سیاست و چوہدراہٹ نہیں رہیگی۔