Published: 02-02-2023
گجرات(چوہدری نصیر افضل سے) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ گجرات میں ان کی رہائش گاہ پر منگل کی شب پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کی جس کا ان کے پاس نا کوئی وارنٹ تھا اور نہ کوئی کیس ہے۔مونس الٰہی نے بدھ کو ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس پر تبصرہ کیا کہ پولیس کی 25 گاڑیوں کی تو سمجھ آتی ہے لیکن یہ دو کالی ویگو گاڑیاں کیا کر رہی ہیں، انہوں نے سوال کیا کہ کیا پولیس بھارتی جاسوس تلاش کر رہی تھی۔پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے گجرات کے علاقے کنجاہ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔تاہم پولیس نے اس چھاپے کی تصدیق یا تردید سے گریز کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق پولیس کی بھاری نفری نے پرویز الہٰی کے گھر کو گھیرے میں لے کر تلاشی لی اور ملازمین کو حراست میں لے لیا۔پولیس چھاپے کے وقت پرویز الٰہی گجرات میں اپنے گھر پر موجود نہیں تھے جب کہ مونس الٰہی بیرونِ ملک ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پولیس کے چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی ہتھکنڈے آزمائے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔پولیس چھاپہ انتقامی سیاست کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ الزام عائد کیا کہ گجرات میں چوہدری ظہور الہیٰ ہاؤس پر پولیس کی کارروائی شریفوں کے کہنے پر کی گئی ہے، یہ دہشت گردوں کو پوچھنے کے بجائے ہمیں تنگ کر رہے ہیں۔ ان سے دہشت گردی اور نہ ہی ملکی معیشت سنبھالی جا رہی ہے۔انہوں نے نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر پر پولیس چھاپہ انتقامی سیاست کا ثبوت ہے۔اس طرح کی کارروائی اس حکومت کا مینڈیٹ نہیں جس کے خلاف وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔چوہدری پرویز الہیٰ نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ شہباز شریف چادر اور چاردیواری کے تقدس کا خیال کرے۔ اب لوگ ان کے گھروں کے سامنے بھی احتجاج کریں گے۔ ملک میں دہشت گردی ہو رہی ہے اور حکمرانوں نے پولیس اور انتظامیہ کو انتقامی کارروائیوں پر لگا رکھا ہے۔