Published: 10-02-2023
اسلام آباد: حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایک ارب 10 کروڑ ڈالرز قرض کے نویں پروگرام کیلیے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈز کے درمیان تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کی کچھ دیر میں وزیر اعظم شہباز شریف سے بذریعہ ویڈیو لنک ملاقات ہوئی جس میں معاملات طے پانے کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا گیا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار کچھ دیر بعد ویڈیو پغام میں آئی ایم ایف کے ساتھ نوٰیں اقتصادی جائزہ کی کامیابی سے تکمیل کا اعلان کریں گے جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح کے معاہدے کا بھی باضابطہ اعلان متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے جلد بورڈ میٹنگ بلانے کی درخواست کرے گا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف جائزہ مشن کے ساتھ نویں اقتصادی جائزہ کی تکمیل کے بعد آئی ایم ایف بورڈ منظوری دے گا، جس کے بعد پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر قرض کی اگلی قسط کی منظوری دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان پر واضح کیا اور تجویز دی ہے کہ پاور سیکٹر میں ریفامرز نہ کیں تو ملک ڈوب جائے گا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کرنا ہوگی، صرف آیئسکو،فیسکو اور لیسکو کی کارکردگی اچھی اور لائن لاسز کم ہیں۔واضح رہے کہ ایک روز قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف جائزہ مشن کی ٹیم کے سربراہ سے ملاقات ہوئی تھی جس میں دونوں فریقین نے ریونیو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ترمیمی فنانس بل کی اصولی منظوری بھی دی۔علاوہ ازیں پاکستان نے آئی ایم ایف کو طے کردہ اہداف پورے کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے ترقیاتی بجٹ میں 350 ارب تک کمی پر اتفاق کیا جبکہ ٹیکس کی شرح اور مانیٹرنگ کا نیا سسٹم بنانے اور بینکوں سے روپے میں قرضہ لے کر واپس کرنے کا نیا طریقہ کار پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔