حکومت نے ایف آئی اے کو شوکت ترین کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی، وزیر داخلہ

Published: 13-02-2023

Cinque Terre

  کراچی: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آڈیو لیک کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد حکومت نے ایف آئی اے کو شوکت ترین کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شوکت ترین عمران خان کے بہکاوے میں آگئے تھے، ایف آئی اے نے آڈیو لیک کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سابق وزیر خزانہ کی گرفتاری کی اجازت مانگی جو حکومت نے دے دی۔ وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ادارے عمران خان کے خلاف بھی تحقیقات کررہے ہیں اور عنقریب ان کی گرفتاری کا مرحلہ بھی آنے کو ہے۔عمران خان نیازی کی چوریاں پکڑی گئی ہیں ثبوت بھی موجود ہے عدالتیں فیصلہ بھی کریں گی بہت جلد عمران خان کی گرفتاری بھی ہوسکتی ہے ۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’عمران خان قبل ازوقت انتخابات کا انعقاد اس لیے چاہتا ہے تاکہ اُس کے خلاف جاری کیسز کی تحقیقات رُک جائیں اور پھر مقدمات دب جائیں‘۔انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے، امن برقرار رکھنے،ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دن رات کوشاں ہیں، سی پیک سے پاکستان کا روشن مستقبل وابستہ ہے، غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جارہی ہے ، عمران خان نے ہمیشہ انتقامی سیاست کی اور ملک دشمن پالیسیاں چلائیں۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کہا کہ شیخ رشید اپنی بکواس اور غیرضروری بیانات کی وجہ سے جیل میں ہے، اُس نے ایک بڑی جماعت کے سربراہ کے خلاف بیان دیا اور پھر مقدمہ درج ہونے پر عدالت بھی گیا، جس پر عدالت نے اُس کی درخواست کو مسترد کردیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر شروع ہوئی ہے مگر وفاق، صوبائی حکومتیں اور تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں اور ہم اس میں کامیابی حاصل کریں گے، ماضی میں مذاکرات کا اچھا نتیجہ نہیں نکلا اور مستقبل میں بھی مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے‘۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’گھٹیا گفتگو کرنے والے عمران خان نے ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی بھرپور کوشش کی مگر وہ ناکام ہوگیا، آج وہ الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں، آئین میں الیکشن پانچ سال بعد ہونے ضروری ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’عمران خان اپنے گھٹیا ایجنڈے کو پایہ تکمیل پہنچانے کے لیے انا اور ضد پر کاربند ہے، پہلے اُس نے اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کی کوشش کی مگر عوام نے اُسے ناکام کردیا‘۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’انتخابات کا انعقاد حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے، جب بھی الیکشن ہوں گے ہم لڑنے کیلیے تیار ہیں، مگر حکومت کی رائے یہ ہے کہ معاشی صورت حال بہتر ہونے اور اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر الیکشن ہونا چاہیے، اگر کوئی زبردستی اور دھونس دھمکی سے الیکشن کا مطالبہ کرے تو الیکشن کمیشن کو اُس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا استحقاق ہے‘۔رانا ثنا اللہ کہا کہ وفاقی حکومت کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لئے سندھ پولیس کی ہر طرح مدد فراہم کرے گی۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے محفوظ رہے گا،پاکستان بد کردار ، بد زبان اور سیاسی دہشتگردوں سے بھی محفوظ رہے گا۔ وزیر اعظم نے دو دن پہلے سیکورٹی کے حوالے سے میٹنگ کی تھی ۔چین کے ملک میں اہم۔پروجیکٹس چل رہے ہیں سیکورٹی کے انتظامات موقع پر جاکر دیکھنا تھا ان سیکورٹی انتظامات کو بہتر سے بہتر کرنا ہے ایک طرف ہم اس معاملے پر دن رات محنت کر رہے ہیں پاکستان خوشحال ہو لیکن دہشتگرد اپنی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ہک پشاور میں بزدلانہ کاروائی کی دہشتگردوں نے کچھ ہمارے سیاست دان پاکستان کے مضبوط ہونے پر انکو فکر لاحق ہوتی ہے کے ہر وقت گھٹیا ایجنڈا لاتے ہیں۔

اشتہارات