سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 ء کیخلاف درخواستوں پر سماعت شروع

Published: 14-04-2023

Cinque Terre

(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے)سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کے خلاف درخواستوں پر سماعت شروع‘چیف جسٹس کی سربراہی میں آٹھ رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے‘جسٹس اعجاز الاحسن،جسٹس منیب اختر،جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بینچ کا حصہ ہیں‘قاسم سوری کیس کے بعد سیاسی تفریق میں بہت اضافہ ہوا ہے، قومی اسمبلی کی بحالی کے بعد سے سیاسی بحران میں اضافہ ہوا، وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن انتخابات کروانے پر آمادہ نہیں‘عدالت کو انتخابات نہ کروانے ہر از خود نوٹس لینا پڑا، عدالت نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کروانے کا حکم دیا، تین اپریل کو عدالت نے دوبارہ انتخابات کروانے کا حکم دیاآئین پر عمل کرنے کے عدالتی حکم کے بعد مسائل زیادہ پیدا کئے گئے، عدالت اور ججز ہر ذاتی تنقید کی گئی، حکومتی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ اس کے ذمہ دار ہیں،مجوزہ قانون سازی سے عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی گئی، دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد بل صدر کو بھجوایا گیا، صدر مملکت نے اعتراضات عائد کر کے بل اسمبلی کو واپس بھیجا، سیاسی اختلاف پر صدر کے اعتراضات کا جائزہ نہیں لیا گیا، مشترکہ اجلاس سے منظوری کے بعد دس دن میں بل قانون بن جائے گا،آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ اپنے رولز خود بناتی ہے، امتیاز صدیقی ایڈوکیٹ۔
 

اشتہارات