Published: 18-04-2023
کراچی: سیاسی کشیدگی کے خاتمے اور سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں. پیپلز پارٹی کے تحریک انصاف سے جلد مذاکرات کے امکانات بھی روشن ہوگئے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کی مذاکراتی ٹیم نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ٹیم میں سید یوسف رضا گیلانی ، قمر زمان کائرہ اور سید نوید قمر نے شامل تھے جبکہ مسلم لیگ( ن) کی نمائندگی سردار ایاز صادق، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق نے وڈیولنک کے ذریعے کی۔ملاقات میں قومی سطح پر سیاسی انتشار کے تدارک کے لیے مذاکرات کے عمل کو شروع کرنے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ قبل ازیں پیپلز پارٹی کے وفد نے عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت سے بھی ملاقات کی تھی۔ پی پی کے وفد کی میزبانی اے این پی کے مرکزی رہنما میاں افتخار حسین، زاہد خان اور صوبائی رہنماؤں منظور احمد خان اور انجینیر اللہ خان ڈاکٹر خادم حسین اور عبدالرحیم ایڈوکیٹ نے کی۔دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملک میں جاری سیاسی کشیدگی اور معاشی عدم استحکام پر سیاسی لائحہ عمل طے کرنے کے لیے مشاورت پر زور دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ اداروں کے بیچ تصادم اور ڈیڈلاک ملک اور قوم کے لیے مزید سیاسی ، معاشی آئینی اور عدالتی بحران میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پارلیمنٹ کے آئینی کردار اور سول بالادستی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا تاہم انہوں نے کہا کہ اس بات پر ہم یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی سیاسی بحران سے بات چیت اور مفاہمت کے ذریعے نکلا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ریاستی ادارے اپنے آئینی دائرے اور ذمہ داریوں کو پیش نظر رکھیں۔الیکشن کے حوالے سے جاری تنازعے پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن چاہتے ہیں مگر ہم اوپر تلے دو الیکشن نہیں چاہتے۔ ہم ایک ہی بار جنرل الیکشنز کروانا چاہتے ہیں تاکہ سیاسی کشیدگی اور معاشی ناہمواری کے امکان کو کم کیا جاسکے۔