Published: 27-04-2023
(رپورٹ:۔ سلیمان علی بٹ)منکی پاکس کا پاکستان میں خطرہ، احتیاطی تدابیر کیا؟ماہروبائی امراض و سابق کرونا ایڈوائزر ڈاکٹر رانا جواد نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مختلف ممالک میں منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کے بعد ایک سال قبل ہی وائرس کے پاکستان آنے کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔ ڈاکٹر رانا جواد نے کہا کہ یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلاتا ہے۔ دنیا بھر میں 87 ہزار کیسز اور 12 اموات ہو چکی ہیں۔یہ وائرس جانوروں سے انسانوں اور انسان سے انسان تک پھیلتا ہے۔اس کی احتیاطی تدابیر وہی ہیں جو کرونا کے حوالے سے گائڈ لائن ہے ڈبلیو ایچ او نے منکی وائرس کو ایم وائرس کانام دیا ہے تاکہ بندوں کی نسل کو خطرہ نہ ہو۔اگر سعودی حکام اس کی تصدیق نہ کرتے تو یہ وائرس پاکستان میں کسی کو پتہ بھی نہ چلتا۔پاکستان میں انٹری پوائنٹس پر اس کی ٹیسٹنگ نہیں ہوئی اس لیے اس کو یہاں ڈیٹیکٹ نہیں کیا گیا۔پاکستان میں اس کی ٹیسٹنگ کے محدود جگہیں ہیں جیسے این آئی ایچ اور ایک یا دو بڑے اسپتال شامل ہیں۔تمام ایئرپورٹس پر اس وائرس کی ٹیسٹنگ کا انتظام کیا جانا چاہے۔