Published: 30-04-2023
(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے)پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف گوجرانوالہ کے تھانہ اینٹی کرپشن میں درج مقدمہ کی تفصیلات سامنے آگئیں یہ مقدمہ تھانہ اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر میں بشارت نامی ہیڈ کانسٹیبل کی مدعیت میں خفیہ سورس رپورٹ کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے جوکہ اینٹی کرپشن گجرات میں تعینات ہے اس مقدمہ چودھری پرویز الٰہی پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور مختلف ٹھیکہ جات کمیشن کے عوض دینے اور کک بیکس لینے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں مقدمہ میں چودھری پرویز الہی، ان کے مبینہ فرنٹ مین سہیل اصغر سمیت محکمہ ہائی وے کے ایکسین گجرات مہر عظمت، ایس ڈی او اشفاق احمد، سب انجینئر سلیمان، ٹھیکے دار مدثر عباس، ہائی وے کنسٹرکشن کمپنی کے مالک حاجی طارق کو نامزد کیا گیا ہے گجرات میں واقع پل بنیاں والا تا چھیناں والا دو رویہ 9 کلو میٹر سڑک کا ٹھیکہ ٹھیکیدار مدثر عباس نے لیا، جس میں فرنٹ مین سہیل اصغر نے 50 لاکھ روپے رشوت وصول کی اور رقم کے عوض ٹھیکہ اپنی پسندیدہ کمپنی کر لیکر دے دیا، ایف آئی آر میں الزام سہیل اصغر چوہدری پرویز الٰہی کا فرنٹ میں ہے، چودھری پرویز الٰہی نے اپنے دور حکومت کے دوران طمع نفسانی کی خطر اپنے عہدے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مختلف اسکیموں اور منصوبہ جات میں کل بیکس وصول کئے، ایف آئی آر میں الزام من پسند کمپنی کو دیا گیا ٹھیکہ کی مالیت 10 کروڑ تیس لاکھ 63 ہزار روپے ہے، ایف آئی آر کا متن. ٹھیکیدار کا کیا گیا کام غیر معیاری اور مقرر کردہ پیمانہ جات کے مطابق نہ ہے، کمپنی نے بینک گارنٹی کو بھی کمیشن اور رشوت کے عوض سکیم کی تکمیل سے قبل سے جاری کروا لیا گیا، جوکہ قانون اور ضابطہ کے خلاف ہے، ایف آئی آر میں الزام مقدمہ میں چودھری پرویز الٰہی سمیت سات ملزمان نامزد ہیں جبکہ باقی ملزمان کے کردار کا تعین دوران تفتیش کیا جائے گا، اینٹی کرپشن حکام کا موقف