Published: 02-05-2023
لاہور: صدر پاکستان مسلم لیگ ( ق ) چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے معاملے میں جو طریقہ کار اپنایا گیا وہ قابل قبول نہیں ہے، جس طرح بکتر بند گاڑی کے ساتھ مین گیٹ توڑا گیا میں اس عمل کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔چوہدری شجاعت نے مزید کہا کہ اس رات کو پولیس پرویز الٰہی کے گھر پر گئی تو اسے بتایا گیا کہ پرویز الٰہی چوہدری شجاعت حسین کے گھر میں ہیں، پولیس والے پرویز الٰہی کے گھر کو چھوڑ کر میرے گھر کی طرف دوڑ پڑے ۔جب پولis میرے گھر کے دروازے پر پہنچے تومیرے دونوں بیٹے دروازے کے دوسری طرف موجود تھے، پولیس والے جب آگے بڑھنے لگے تو میرے دونوں بیٹوں نے انھیں روکا۔پولیس نے دروازہ توڑنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں دروازے کے شیشے تو ٹوٹ گئے مگر دروازہ نہ ٹوٹ سکا،لیکن میرے دونوں بیٹے زخمی ہو گئے، چوہدری سالک حسین کے ہاتھ پر ٹانکے لگے۔ 2 گھنٹے کوشش کے بعد پولیس دروازے سے واپس چلی گئی ۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جب پولیس والوں سے سوال کیا گیا کہ کس کیس میں یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے تو پولیس نے اس سلسلے میں بتایا کہ الزامات میں یہ لکھا گیا کہ گجرات میں سڑکوں کی تعمیر کے ٹھیکوں میں اربوں روپے کمیشن کے علاوہ انٹرنیشنل فرم سے کمیشن کے طور پر اربوں روپے وصول کیے گئے، اس سے زیادہ تفصیلات ہمارے پاس نہیں۔صدر ق لیگ نے کہا کہ میرا یا میرے دونوں بیٹوں کا ایسے کسی معاملے سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے میں ایسی بات نہیں کہنا چاہتا جس سے ملکی سطح پر معاملات مزید خراب ہوں۔ پاکستان بہت سے مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ کچھ لوگ اس ایشو کو غلط رنگ دے کر پاکستان میں عجیب کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔صدر ق لیگ نے کہا کہ حکام بالا سے کہنا چاہتا ہوں کہ اس سارے معاملے کے پیچھے جو بھی ہے اس کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔ فی الوقت میں نے اپنے دونوں بیٹوں سے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وہ صبر کا دامن مضبوطی سے تھامے رہیں۔