پاکستان چاہتا ہے کہ ٹی ٹی پی مذاکرات کے لیے ہتھیار ڈال دے

Published: 05-06-2023

Cinque Terre

 اسلام آباد: پاکستان نے عبوری افغان حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے ہتھیار ڈال دینے کی صورت میں بات چیت پر غور کیا جا سکتا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستان موجودہ حالات میں ٹی ٹی پی سے مزید مذاکرات کا خواہاں نہیں ہے لیکن افغان طالبان اب بھی بات چیت کے خواہشمند ہیں۔جب افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے گزشتہ ماہ اسلام آباد کا دورہ کیا تو انہوں نے ایک بار پھر پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ “ہم اب ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے خواہاں نہیں ہیں، مذاکرات کا امکان صرف اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جب ٹی ٹی پی ہتھیار ڈال دے۔”خیال رہے کہ اگست 2021 میں افغان طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان نے ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کی۔ افغان طالبان کی ثالثی میں ہونے والی بات چیت میں ابتدائی طور پر پیش رفت ہوئی کیونکہ ٹی ٹی پی نے پاکستان کے بعض عسکریت پسندوں کو آزاد کرنے کے بدلے میں جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

اشتہارات