Published: 23-06-2023
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو سلیکشن کمیٹی کے ارکان کو کم تنخواہوں پر رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم میں چیف سلیکٹر کا عہدہ نسبتاً کم تنخواہ کی وجہ سے سب سے زیادہ پرکشش نہیں ہے، جس کی وجہ سے نامور کرکٹرز اس عہدے کی جانب نہیں آتے۔اسٹنگ آپریشن میں چیف سلیکٹر چیتن شرما کو برطرف کیے جانے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ شیو سندر داس کی سربراہی میں سلیکٹر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔حالیہ دور میں دیکھا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کئی نامور کرکٹرز نے کرکٹ کو خیرباد کہا لیکن بطور جاب انہوں نے سلیکشن کمیٹی میں کوئی درخواست نہیں دی، جس کی وجہ کم تنخواہیں ہیں، چیف سلیکٹر کے عہدہ سے زیادہ کھلاڑی براڈکاسٹنگ اور اشتہارات کے ذریعے کما لیتے ہیں۔بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ویندر سہواگ کو چیف سلیکٹر کیلئے درخواست دینے کیلئے کہا گیا تھا تاہم تنخواہ کا پیکج انکے قد کے مطابق نہیں تھا، کئی نامور کرکٹرز میں یوراج سنگھ، گوتم گمبھیر اور ہربھجن سنگھ بھی ریٹائر ہوئے ہیں تاہم بی سی سی آئی کے قانون کے مطابق کوئی بھی کرکٹر ریٹائرمنٹ کے 5 سال بعد تک عہدہ حاصل کرنے سے محروم رہتا ہے۔ایسا نہیں ہے کہ بی سی سی آئی سلیکٹرز کے چیئرمین کو کم از کم 4-5 کروڑ روپے ادا نہیں کرسکتا تاہم اگر ایسا ہوجائے تو بہت سے تنازعات کو حل کیا جاسکتا ہے اور نامور کھلاڑیوں کو سلیکشن کمیٹی میں آنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔