Published: 24-08-2023
لاہور: دریائے ستلج بپھر گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں دیہات ڈوبنے سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔سیلابی ریلے سے پنجاب کی کئی بڑی آبادیاں، درجنوں بستیاں اور موضع جات زیر آب آ گئے جب کہ موضع بھٹیاں اور قادر بخش بند ٹوٹ گئے ہیں۔ سیلاب سے زیر آب آنے والی آبادیوں کے ہزاروں افراد انخلا پر مجبور ہو گئے۔بورے والا کے متاثرہ علاقوں میں قائم فلڈ ریلیف کیمپس میں سہولیات ناپید ہیں اور سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد پریشانی کا شکار ہیں۔ اُدھر قبولہ کے علاقے میں نورارتھ بند پر نوجوان سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ بہاولنگر میں بھی کھانے پینے کی شدید قلت ہےبہاولنگر ضلع میں ہیڈ سلیمانکی پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں متعدد عارضی حفاظتی بند اور سڑکیں ٹوٹ گئیں اور 80 سے زائد دیہات کے زمینی راستے منقطع ہوگئے۔ درجنوں آبادیاں سیلاب کی لپیٹ میں آنے سے چاروں طرف پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔بہاولنگر میں ہزاروں ایکڑ فصلیں اور املاک تباہ ہو گئیں۔ سیلابی پانی رہائشی ڈیروں اور مکانوں میں داخل ہوگیا، جس کی وجہ سے متاثرین کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ اسکول اور بجلی بند ہونے سے معمولات زندگی درہم برہم ہو چکے ہیں۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق ستلج میں سیلاب سے متاثرہ دیہات کی مجموعی تعداد 583 ہو چکی ہے۔