Published: 16-10-2023
حیدرآباد دکن: پاکستانی پریزینٹر زینب عباس کیخلاف پروپیگنڈہ کرنیوالا ہندو انتہاپسند وکیل اب محمد رضوان کیخلاف سرگرم ہوگیا۔بھارتی سپریم کورٹ کے وکیل ونیت جندال نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور اوپنر محمد رضوان کے خلاف 6 اکتوبر 2023 کو نیدرلینڈز کیخلاف ورلڈ کپ میچ کے دوران اسٹیڈیم میں نماز ادا کرنے پر آئی سی سی کو شکایت درج کرادی۔شکایت کی کاپی آئی سی سی ایتھکس کمیٹی، بی سی سی آئی اور پی سی بی کو بھی بھیجی گئی ہے۔بھارت میں ورلڈ کپ کے آغاز کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب محمد رضوان کیخلاف شکایت کی گئی ہے۔ اس سے قبل سری لنکا سے شاندار کامیابی کو غزہ کے نام کرنے پر بھارتیوں نے محمد رضوان کیخلاف آئی سی سی سے رجوع کیا تھا۔آئی سی سی نے بھارتی شکایات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا سری لنکا کے خلاف پاکستان کی جیت کے بعد غزہ سے متعلق رضوان کی ٹوئٹ ہمارے دائرہ اختیار سے باہر ہے اور یہ انکا انفرادی معاملہ ہے۔انتہاپسند ہندو وکیل ونیت جندال نے آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے کو اپنی شکایت میں کہا کہ محمد رضوان نے 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کیخلاف میچ میں پانی کے وقفہ کے دوران اسٹیڈیم میں نماز ادا کی تھی، انکا یہ عمل کھیل کی روح کے خلاف ہے جبکہ غزہ کے حق میں دیا گیا بیان اُن کے مذہبی اور سیاسی نظریہ کی مزید تصدیق کرتا ہے۔بھارتی وکیل نے مزید کہا کہ 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کیخلاف میچ میں بھی محمد رضوان نے گراؤنڈ میں نماز ادا کی تھی جس پر پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس نے کہا تھا کہ مجھے رضوان کا یہ عمل سب سے زیادہ پسند آیا کہ اُس نے گراؤنڈ میں ہندوؤں کے سامنے نماز ادا کی۔ہندو انتہاپسند وکیل نے کہا کہ کوئی بھی ایسا عمل جس سے کھیل کی روح کو نقصان پہنچے اُس کی مذمت کی جانی چاہیے اور آئی سی سی کو محمد رضوان کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہیے۔واضح رہے کہ ماضی میں بھی ہندو انتہاپسند پاکستانی کرکٹرز کے میدان میں سجدہ شکر ادا کرنے پر سوالات اُٹھاتے رہے ہیں۔یاد رہے کہ اسی ہندو انتہاپسند وکیل ونیت جندال نے اس سے قبل پاکستانی پریزینٹر زینب عباس کیخلاف پروپیگنڈہ کیا تھا جس پر وہ اپنی جان کو لاحق خطرات کی وجہ سے اچانک بھارت چھوڑ کر دبئی چلی گئی تھیں۔