Published: 21-11-2022
کوالا لمپور: ملائیشیا میں قبل از وقت ہونے والے عام انتخابات دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگئے جب مہاتیر محمد کی 53 سال بعد پہلی شکست اور حکمراں جماعت غیر متوقع طور پر روایتی نشستوں پر بھی ہار گئی تاہم سخت مقابلے کے بعد کوئی بھی سیاسی اتحاد سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہا یعنی اس بار بھی حکومت اتحادی ہوگی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا میں ہونے والے عام انتخابات میں اپوزیشن لیڈر انور ابراہیم کی قیادت میں انتخابی اتحاد ’’ پاکٹن ہراپن (PH)‘‘ نے 222 میں سے 82 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی۔دوسری جانب سابق وزیراعظم محی الدین کی قیادت میں بننے والے ملک کی اسلامی تنظیموں کے سیاسی اتحاد پیریکاتن نیشنل (PN) 73 نشستیں حاصل کرکے دوسرے نمبر ہے۔ادھر وزیراعظم اسماعیل صابری یعقوب کی حکمران باریسن نیشنل (BN) اتحاد کو بڑے اپ سیٹ کا سامنا کرنا پڑا جو صرف 30 نشستوں پر کامیابی سمیٹ سکا۔ اپنے قیام سے باریسن نیشنل کو پہلی بار ایسی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ملائیشیا کے عام انتخابات کا سب سے بڑا اپ سیٹ 23 سال تک حکمراں رہنے والے اور اس دوران ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے، برآمدات کا دیو بنانے والے مہاتیر محمد کی 53 سال بعد پہلی شکست ہے۔مہاتیر محمد نے لینگکاوی کے ریزورٹ جزیرے کے ایک حلقے سے انتخاب لڑا جہاں پانچ امیدوار میدان میں تھے جن میں سے مہاتیر محمد چوتھے نمبر پر آئے۔ یہ نشست محی الدین کے اتحاد نے جیتی۔ملائیشیا کے الیکشن کمیشن کے مطابق سیلاب سے متاثرہ بورنیو ریاست میں سراواک کی ایک نشست پر ووٹنگ روک دی گئی تھی۔ انتخابی علاقہ پانی کھڑا ہونے کے باعث پولنگ اسٹیشن تک نہیں پہنچ سکا تھا۔