امریکا ویٹو نہ کرتا تو فلسطین بہت پہلے اقوم متحدہ کا رکن بن چکا ہوتا، ریاض منصور

Published: 22-11-2022

Cinque Terre

نیویارک سٹی: یو این میں فلسطین اتھارٹی کے مستقل مبصر ریاض منصور نے کہا ہے کہ اگر امریکا ویٹو پاور استعمال نہ کرتا تو فلسطین بہت پہلے ہی اقوام متحدہ کا آزاد اور مستقل حیثیت کا حامل رکن بن چکا ہوتا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین اتھارٹی کے مستقل نمائندے ریاض منصور نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا مکمل ریاستی رکن ہونے کا فطری اور قانونی حق رکھتے ہیں۔فلسطین اتھارٹی کے یو این میں مستقل مبصر ریاض منصور نے مزید کہا کہ ایک آزاد اور مکمل ریاست کے درجے کے ساتھ اقوام متحدہ کی رکنیت دینا ایک عملی قدم ہوگا جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان بحالیٔ امن اور دو ریاستی حل میں مدد دے سکتا ہے۔رواں برس ریاض منصور نے فلسطین کو اس کی موجودہ حیثیت سے بلند کرنے اور مکمل رکن کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کے ساتھ مشاورت کا آغاز کیا ہے۔عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض منصور کا کہنا تھا کہ فلسطین مکمل رکن بننے کا فطری اور قانونی حق رکھتا ہے اور انھوں نے سلامتی کونسل کے کافی ارکان کی حمایت بھی حاصل کر لی ہے۔اقوام متحدہ میں فلسطین اتھارٹی کے سفیر ریاض منصور نے مزید کہا کہ اگر امریکا ویٹو نہ کرتا تو فلسطین بہت پہلے ہی اقوام متحدہ کا ایک آزاد اور مکمل ریاست کی حیثیت سے رکن بن چکا ہوتا۔دوسری جانب جنرل اسمبلی کے صدر کی ترجمان پولینا کوبیاک گریر نے عرب نیوز کو بتایا اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 4 کے تحت رکنیت کی سفارش سلامتی کونسل کرتی ہے تاہم اس سفارش پر فیصلہ جنرل اسمبلی کا ہوتا ہے۔

اشتہارات