مسلم لیگ کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس‘ چوہدری وجاہت حسین مرکزی‘پرویز الٰہی صوبائی صدر منتخب

Published: 27-01-2023

Cinque Terre

(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے)پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس چیئرمین الیکشن کمیشن جہانگیر اے جھوجہ کی زیرصدارت منعقد ہواجس میں چاروں صوبائی عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں چودھری وجاہت حسین کو بلا مقابلہ مرکزی صدر اور سینیٹر کامل علی آغا کو بلامقابلہ مرکزی سیکرٹری جنرل جبکہ چودھری پرویزالٰہی کو بلامقابلہ صوبائی صدر منتخب کر لیا گیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے سابق صوبائی وزیر باؤ رضوان کو پنجاب کا جنرل سیکرٹری نامزد کیا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اللہ کے بعد عمران خان کا دل کی گہرائیوں سے شکر ادا کرتے ہیں جنہوں نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے منتخب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلیاں اپنی مدت پوری کر تی تو آج مسلم لیگ ن کے کپڑے بھی یہاں نظر نہ آتے، عمران خان کے ساتھ تین چار لوگ بیٹھے ہیں وہ بار بار کہتے تھے اسمبلی توڑو، لاہور میں میاں اسلم اقبال اور میاں محمود الرشید کے حلقے میں ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز دیئے، عمران خان آج بھی پاکستان کے قائداعظم کے بعد مقبول ترین لیڈر ہیں، چودھری ظہور الٰہی کے زمانے سے لیکر آج تک ہم نے اس طرح کے سیاسی حالات بہت دیکھے ہیں لیکن ہم گھبرانے والے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے جب ہم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ شکر ہے کہ آپ کی حکومت ختم ہوئی ورنہ آپ تو ہم کو لے دے بیٹھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ راسخ الٰہی نے خاتم النبیینﷺ یونیورسٹی بنانے میں اہم کردار ادا کیا، عمران خان بھی تحفظ ختم نبوتﷺ کے حوالے سے بہت کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی سے پانچویں کلاس تک ناظرہ اور چھٹی سے دسویں جماعت تک قرآن پاک کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو مانگنے کے علاوہ کچھ نہیں آتا لیپ ٹاپ دینے سے تعلیم عام نہیں ہوتی، ہم نے نکاح نامے میں ختم نبوت کا خانہ شامل کیا، میرے دور میں آٹا سستا مل رہا تھا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی جو کچھ کر رہے ہیں وہ ان کا کام نہیں وہ صرف فری اینڈ فیئر الیکشن کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت گورنر پنجاب الیکشن شیڈول کا اعلان کرے، محسن نقوی کی دو ڈھائی ماہ کی نوکری ہے اس کے بعد گھر ہی واپس آنا ہے، الیکشن شیڈول آ گیا تو پھر کسی نے اس کو منہ بھی نہیں لگانا جبکہ حسن عسکری نے بطور نگران وزیراعلیٰ پنجاب اچھا کام کیا تھا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہماری عدلیہ آزاد ہے، اللہ کے بعد ہماری عدلیہ انصاف کر رہی ہے ورنہ ان لوگوں نے لاقانونیت کی انتہا کر دینی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف غلط باتیں کر رہے ہیں، ن لیگ کے اس وکیل کا لائسنس چیک کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے ساتھ شانہ بشانہ چلنا ہے اللہ کا عمران خان پر خاص کرم ہے لوگ کہتے ہیں کہ یہ کام غلط ہے لیکن وہی کام عمران خان کیلئے اچھا ہو جاتا ہے۔ بعد ازاں بلوچستان سے احسان ناصر، کے پی کے سے کاشف ترکئی، سندھ سے معیز الحسن، میاں عمران مسعود، عبداللہ یوسف، باؤ رضوان اور قمر حیات کاٹھیا نے قرار داد پیش کی۔ اجلاس میں سینیٹر کامل علی آغا، چودھری موسیٰ الٰہی، میاں عمران مسعود، حافظ عمار یاسر، چودھری احسان الحق، شجاعت نواز اجنالہ، بلوچستان سے احسان ناصر، کے پی کے سے کاشف ترکئی، سندھ سے معیز الحسن، اظہر خان یوسف زئی، میاں منیر، قمر حیات کاٹھیا، ڈاکٹر زین بھٹی، ملک شکیل سکندر، مخدوم بابر، چودھری مقصود گجر، وقاص حسن موکل، عبدالرشید بوٹی، خالد اصغر گھرال، چودھری ریاض اصغر، ذوالقر نین ساہی، خواجہ وقار الحسن، خدیجہ فاروقی، کنول نسیم، ماجد زیدی سمیت دیگر مسلم لیگی رہنما شریک ہوئے۔

اشتہارات