بے نامی ایکٹ؛ حکومت نے ٹرائل کے لیے عدالتوں کو خصوصی اختیارات دے دیے

Published: 14-02-2023

Cinque Terre

اسلام آباد: ٹیکس چوری، کرپشن اور مالی فراڈ میں ملوث افراد کے لیے خبر سامنے آگئی، حکومت نے بے نامی ایکٹ 2017ء کے تحت ٹرائل کے لیے عدالتوں کو خصوصی اختیارات تفویض کردیے۔ اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے اختیارات عدالتوں کو دینے کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے تحت سندھ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کو خصوصی اختیارات دیے گیے ہیں، کے پی کے لیے کورٹس آف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو خصوصی اختیارات دیے گیے ہیں۔اسی طرح بلوچستان کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو خصوصی اختیارات دے دیئے گئے، پنجاب کے لیے کورٹ آف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ٹو کو خصوصی اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے لیے کورٹ آف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ون کو بھی خصوصی اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔نوٹی فکیشن کے مطابق اسپیشل کورٹس کا دائرہ کار اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں پر محیط ہوگا۔ صوبائی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اسپشل کورٹس کیلئے نام تجویز کیے تھے۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے نامزد کردہ عدالتوں کو اسپیشل کورٹس کے اختیارات دینے کی منظوری دی تھی، اسپیشل کورٹس میں بے نامی ایکٹ 2017ء کے سیکشن 48 کے تحت ٹرائل کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی ایکٹ 2017ء کے تحت ہر ٹرائل کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا، اسپیشل کورٹس شکایت درج ہونے کے 6 ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کریں گی۔

اشتہارات