Published: 17-02-2023
لاہور ہائی کورٹ نے چار بار مہلت کے باوجود پیش نہ ہونے پر عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔عمران خان کی تھانہ سنگ جانی اسلام آباد میں درج مقدمے میں حفاظتی درخواست ضمانت پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے دوسرے روز بھی سماعت کی۔عدالت نے آخری سیشن میں پیش ہو کر وضاحت نہ دینے پر عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے انہیں شام ساڑھے چھ بجے تک ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا البتہ عمران خان مقررہ وقت تک پیش نہ ہوسکے۔لاہور ہائی کورٹ نے مقررہ وقت تک پیش نہ ہونے اور عدم پیروی پر عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی حاضری معافی کی درخواست بھی مسترد کردی۔جسٹس باقر نجفی نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت نے 6:30 منٹ پر طلب کیا لیکن درخواست گزار عدالت پیش نہیں ہوئے، عدم پیروی پر درخواست خارج کی جارہی ہے۔تحریری فیصلہ لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کو تحریری حکم جاری کردیا، جس میں لکھا گیا ہے کہ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے تحریری حکم جاری کیا۔حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ شام پانچ بجے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل نے عمران خان کو پیش کرنے کی مہلت مانگی جس پر کارروائی ساڑھے چھ بجے تک ملتوی کی گئی۔ ساڑھے چھ بجے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار یا اور نہ ہی اُس کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے پاس حفاظتی ضمانت عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں تھا۔وقفے کے بعد شام ساڑھے چھ بجے سماعت عدالت کی جانب سے توہین عدالت کے نوٹس کے عندیہ کے بعد عمران خان نے قانونی ماہرین سے مشاورت کی اور لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا، عمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے بھی تصدیق کی تھی کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے شام ساڑھے چھ بجے تک عدالت پیش ہوجائیں گے۔