Published: 28-02-2023
تہران: ایران کے شہر قم میں لڑکیوں کے اسکولوں کو بند کرانے کے لیے باقاعدہ مہم کے ذریعے سیکڑوں طالبات کو جان بوجھ کر زہر دیا گیا جن میں سے کئی ایک کی حالت بگڑ گئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی ہیلتھ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ شہر ’’قم‘‘ میں حالیہ مہینوں میں سیکڑوں طالبات کو زہر دیا گیا تاکہ لڑکیوں کے اسکولوں کو بدنام کیا جا سکے اور اس طرح انھیں بند کردیا جائے۔ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ زہر زیادہ تر دس سالہ بچیوں کو دیا گیا جن میں کئی ایک کو حالت بگڑنے پر اسپتال میں داخل بھی کیا گیا اور اس طرح یہ معاملہ منظر عام پر آیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبات کو زہر دینے کے پیچھے وہ شر پسند عناصر ہیں جو لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں وہ ایسی حرکتوں سے والدین کو خوف زدہ اور اسکولوں سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ایران کی وزارت تعلیم نے اس معاملے پر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی اور کسی بھی طالبہ کے زہر خوانی سے ہلاکت کی بھی اطلاع نہیں۔خیال رہے کہ تفتیش کے دوران ثابت ہوا ہے کہ یہ زہر کیمیائی مرکبات کا نتیجہ تھا اور یہ وہ کیمیائی مرکبات نہیں جو فوج استعمال کرتی ہے۔