Published: 26-04-2023
پشاور: سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں بم دھماکوں کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تھانے میں کسی دہشتگرد کے داخلے کی کوئی اطلاع نہیں ملی، پہلا دھماکہ 8:20 دوسرا 8 بجکر 25 منٹ پر ہوا، پہلے معمولی دھماکے کے بعد دوسرے دھماکے سے تمام بارود پھٹ گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعے سے ایک روز قبل سی ٹی ڈی تھانے میں دو مشتبہ دہشت گرد لائے گئے تھے جو دھماکے میں چل بسے، ملزمان کو دہشت گردی کے کیس میں تھانے لایا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق کبل سی ٹی ڈی تھانے میں ملاکنڈ ریجن کا مال خانہ تھا جہاں گزشتہ تین سے چار سالوں کا بارود موجود تھا، کبل تھانے میں باجوڑ، دیر، سوات، بونیر سے مال مقدمہ بارود بھی لا کر رکھا گیا تھا، مال خانے میں تین سے چار سو کلو گرام بارودی ، مارٹر ، آر پی جی سیون گولے پڑے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کبل سی ٹی ڈی تھانہ محفوظ ترین جگہ پر واقع تھا، تھانے سے پہلے دو سکیورٹی چیک پوسٹیں موجود ہیں، تھانے کی سکیورٹی پر پانچ اہلکار موجود تھے۔دریں اثنا کبل میں سی ٹی ڈی تھانے کی تباہ شدہ عمارت پر پاک فوج کا کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاک فوج پشاور کور کی ایکسپلوزیو آرڈیننس ڈسپوزل ٹیم نے CTD کی عمارت کے گراؤنڈ اور پہلی منزل کو 80 فیصد کلیئر کرلیا ہے۔تباہ شدہ بیسمینٹ کل تک بذریعہ کرین کلیئر کر دی جائے گی، تقریباََ 307 بارودی مواد کو ریکوور کر لیا گیا جس میں گرینیڈ بم، راکٹ لانچرز اور بڑے ہتھیار شامل ہیں۔پاک فوج کی امدادی، ریسکیو اور بارودی مواد کو ناکارہ بنانے والی ماہر ٹیمیں شب و روز عمارت کو کلیئر کرنے کی کاوشوں میں سرگرم عمل ہیں۔