Published: 27-04-2023
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’میں پوری قوم پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ مجھے ان ہی تینوں لوگوں سے جان کا خطرہ ہے جن کے نام میں نے وزیرآباد کے ناکام قاتلانہ حملے کے بعد ظاہر کیے تھے‘۔ سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ ’وزارت داخلہ کے مطابق میری زندگی کو غیرملکی ایجنسیوں سے خطرہ ہے لیکن مجھے جن لوگوں سے خطرہ ہے ان کے نام ویڈیو پیغام میں ظاہر کرچکا ہوں، انہوں نے مجھے 18 مارچ کو آئی سی ٹی جوڈیشل کمپلکس میں جان سے مارنے کی کوشش کی‘۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر دوبارہ قاتلانہ حملہ ہوا تو وہی تمام افراد ذمہ دار ہوں گے، جیسے انہوں نے وزیرآباد حملے کی ذمہ داری ایک مذہبی انتہا پسند پر ڈھالنے کی کوشش کی اور اب وہ ہی لوگ غیرملکی ایجنسی کا نام لے کر دوبارہ حملے کی کوشش کریں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ میں قوم پر یہ مکمل طور پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ مجھ پر قاتلانہ حملے کی صورت میں وہ ہی لوگ ذمہ دار ہوں گے جن کے نام میں پہلے ہی بتا چکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ’وہ لوگ خوفزدہ ہیں کہ میں دوبارہ منتخب ہو کر واپس پاور میں آجاؤں گا اور ان کا احتساب کروں گا اس لیے ان کی کوشش مجھے پر قاتلانہ حملہ کرنے کی ہے۔خیال رہے کہ 3 نومبر کو پنجاب کے ضلع وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر فائرنگ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کا حامی معظم نواز نامی شخص جاں بحق ہوگیا تھا، تاہم حملہ آور کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔پی ٹی آئی چیئرمین نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار پر الزام عائد کیا تھا کہ ان تینوں نے مجھے پر قاتلانہ حملہ کرایا تھا۔